اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Google: گوگل اپنے صارفین کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے! جانیے کیسے؟

    اسٹاک ایپ ڈاٹ کام (StockApps.com) کی جانب سے کیے گئے ایک تجزیے کے مطابق گوگل اپنے صارفین کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے، جو کہ ایمیزون، فیس بک، ایپل، ٹویٹر اور دیگر کمپنیوں سے بھی زیادہ ہے۔

    اسٹاک ایپ ڈاٹ کام (StockApps.com) کی جانب سے کیے گئے ایک تجزیے کے مطابق گوگل اپنے صارفین کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے، جو کہ ایمیزون، فیس بک، ایپل، ٹویٹر اور دیگر کمپنیوں سے بھی زیادہ ہے۔

    اسٹاک ایپ ڈاٹ کام (StockApps.com) کی جانب سے کیے گئے ایک تجزیے کے مطابق گوگل اپنے صارفین کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے، جو کہ ایمیزون، فیس بک، ایپل، ٹویٹر اور دیگر کمپنیوں سے بھی زیادہ ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • inter, Indiaususus
    • Share this:
      حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرچ کمپنی گوگل (Google) اپنے صارفین کے سب سے زیادہ ڈیٹا کو ٹریک کرتا ہوا پایا گیا ہے۔ ماؤنٹین ویو، کیلیفورنیا میں قائم ٹیک کمپنی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ تمام بڑی ٹیک کمپنیوں میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کی سب سے زیادہ مقدار ہے۔

      اسٹاک ایپ ڈاٹ کام (StockApps.com) کی جانب سے کیے گئے ایک تجزیے کے مطابق گوگل اپنے صارفین کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کرتا ہے، جو کہ ایمیزون، فیس بک، ایپل، ٹویٹر اور دیگر کمپنیوں سے بھی زیادہ ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گوگل ہر صارف کے لیے 39 قسم کی نجی معلومات کا ٹریک رکھتا ہے۔ اسٹاک ایپ ڈاٹ کام نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کے پاس پرائیویسی پالیسیوں سے گزرنے کے لیے وقت یا صبر نہیں ہوتا ہے جو ان کی براؤز کردہ ہر سائٹ کے لیے متعدد صفحات پر مشتمل ہو سکتی ہے۔ مزید برآں اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ہر صارف کو رازداری کے رہنما خطوط کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے قانون میں کوئی علم ہو۔

      یہ بھی پڑھیں:

      Remarks on Prophet Muhammad: پیغمبراسلام ﷺکے بارے میں توہین آمیز تبصرہ!راجہ سنگھ گرفتار

      محقق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین پرائیویسی پالیسیوں کو قبول کرتے ہوئے گوگل کو اپنی مطلوبہ تمام معلومات تک رسائی کی اجازت دے سکتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوگل اس تمام ڈیٹا کو حاصل کرتا ہے کیونکہ اس کا پورا بزنس ماڈل ڈیٹا پر انحصار کرتا ہے۔ ٹویٹر اور فیس بک دونوں اپنی ضرورت سے زیادہ معلومات بچاتے ہیں، ایپل سب سے زیادہ رازداری کے بارے میں شعور رکھنے والی فرم ہے۔

      یہ بی پڑھیں:

      T Raja Controversial Speech: بی جے پی MLA ٹی راجہ کے پیغمبر محمدﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ سے اویسی ناراض، کہا بی جے پی کو مسلمانوں سے نفرت

      رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایپل صرف ان معلومات کو اسٹور کرتا ہے جو صارفین کے اکاؤنٹس کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی ویب سائٹ گوگل، ٹویٹر اور فیس بک جیسے اشتہارات کی آمدنی پر انحصار نہیں کرتی ہے۔ گوگل انفرادی صارفین کے بارے میں مزید قسم کی معلومات اکٹھا کرتا ہے۔ فرم اس ڈیٹا کو ٹارگٹ ایڈورٹائزنگ کے لیے استعمال کرتی ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: