نئی دہلی: چین کے شہر ووہان کی ایک متنازعہ ریسرچ لیبارٹری میں کام کرنے والے ایک امریکی سائنسدان نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ COVID-19 ایک 'انسان کا بنایا ہوا وائرس' تھا جسے لیب سے لیک کیا گیا تھا۔ امریکی محقق اینڈریو ہف کی ایک نئی کتاب میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کووڈ 19 کا وائرس دو سال قبل ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی (ڈبلیو آئی وی) سے لیک ہوا تھا۔ جو کہ ایک ریسرچ لیب ہے جو چینی حکومت کی طرف سے چلائی جاتی ہے اور اس کی مالی اعانت فراہم کرتی ہے۔
نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، وبائی امراض کے ماہر ہف نے اپنی نئی کتاب 'ووہان کے بارے میں سچ' میں دعویٰ کیا ہے کہ وبائی بیماری امریکی حکومت کی طرف سے چین میں کورونا وائرس کی تحقیق کے لیے فنڈنگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ہف کی کتاب کے اقتباسات برطانیہ کے ٹیبلائڈ دی سن میں شائع ہوئے ہیں۔ Huff EcoHealth Alliance کے سابق نائب صدر ہیں، نیویارک میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم جو متعدی بیماریوں کا مطالعہ کرتی ہے۔ ہف نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ چین کے فائن آف فنکشن کے تجربات مکمل حفاظت کے ساتھ نہیں کیے گئے تھے جس کی وجہ سے ووہان لیب میں یہ انکشاف ہوا۔
اینڈریو ہف نے اپنی کتاب میں کہا کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی لیبارٹری کو چمگادڑوں میں متعدد کورونا وائرس کا مطالعہ کرنے کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) سے فنڈز مل رہے تھے۔ NIH اور ووہان لیبارٹری کے درمیان قریبی تعلق پیدا ہو گیا تھا۔ NIH بائیو میڈیکل اور پبلک ہیلتھ ریسرچ کے لیے امریکی حکومت کی بنیادی ایجنسی ہے۔ ہف نے لکھا ہے کہ چین کو پہلے دن سے معلوم تھا کہ کوویڈ 19 کا وائرس لیب میں بنایا گیا وائرس ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت کو چین کو خطرناک بائیو ٹیکنالوجی کی منتقلی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس نے کہا کہ 'میں نے جو دیکھا اس سے ڈر گیا۔ ہم صرف حیاتیاتی ہتھیار بنانے کی ٹیکنالوجی ان کے حوالے کر رہے تھے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔