سوڈان میں گھمسان کی لڑائی، بچے اور بزرگ شدید کشمکش میں مبتلا، آخر سوڈان کا ہوگا تو کیا ہوگا؟
امریکی صدر جو بائیڈن نے تشدد کو سوڈانی عوام کے سویلین حکومت کے مطالبات سے غداری قرار دیا
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف (UNICEF) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ سوڈان میں صورتحال تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے، اور بچے تیزی سے کراس فائر میں پھنس رہے ہیں۔ سوڈان کے بچوں کی خاطر، تشدد بند ہونا چاہیے۔
جمعرات (4 مئی 2023) کو سوڈان (Sudan) میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود شدید لڑائی جاری رہی کیونکہ امریکی انٹیلی جنس نے کہا کہ حریف قوتیں ممکنہ مذاکرات سے قبل بالادستی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، وہیں اقوام متحدہ نے بچوں پر تشدد کے تباہ کن نقصان سے خبردار کیا ہے۔ جنگ بندی کے متعدد اعلانات کے باوجود دونوں فریق مجوزہ مذاکرات سے قبل دارالحکومت خرطوم (Khartoum) میں علاقے کے کنٹرول کے لیے لڑتے ہوئے دکھائی دیے، حالانکہ دونوں دھڑوں کے رہنماؤں نے دو ہفتے سے زائد لڑائی کے بعد مذاکرات کے لیے بہت کم عوامی آمادگی ظاہر کی ہے۔
سوڈانی فوج نے جمعرات کو گھمسان کی لڑائی میں ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نیم فوجی دستوں کو وسطی خرطوم کے قریب اپنی پوزیشنوں سے ہٹانے کی کوشش کی۔ امریکی ڈائریکٹر برائے نیشنل انٹیلی جنس ایورل ہینس نے واشنگٹن میں سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ دونوں فریقوں کا خیال ہے کہ وہ عسکری طور پر جیت سکتے ہیں اور انہیں مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے کچھ مراعات حاصل ہیں۔ جنگ بندی کے معاہدوں کے باوجود لڑائی جاری رہنے کی وجہ سے وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ سوڈان کو غیر مستحکم کرنے کے ذمہ داروں کو سزا دے سکتا ہے۔ جنگ میں اچانک گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے، انسانی تباہی پھیلی، پناہ گزینوں کو ہمسایہ ممالک میں بھیج دیا گیا اور بیرونی طاقتوں میں گھسیٹنے کا خطرہ پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے کو مزید غیر مستحکم کر دیا۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف (UNICEF) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ سوڈان میں صورتحال تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے، اور بچے تیزی سے کراس فائر میں پھنس رہے ہیں۔ سوڈان کے بچوں کی خاطر، تشدد بند ہونا چاہیے۔ یہ کہتے ہوئے کہ حملوں نے ملک بھر میں بچوں کو امداد فراہم کرنے کی اس کی صلاحیت کو محدود کردیا ہے، یونیسیف نے کہا کہ اسے سوڈان میں 15 اپریل سے شروع ہونے والے تنازعے کے بعد سے 190 بچوں کے ہلاک اور 1700 کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے تشدد کو سوڈانی عوام کے سویلین حکومت کے مطالبات سے غداری قرار دیا اور کہا کہ جب حالات اجازت دیں تو امریکہ انسانی امداد کی پیشکش کے لیے تیار ہے۔
سوڈان میں منگل کو بتایا گیا کہ 550 افراد ہلاک اور 4,926 زخمی ہوئے ہیں۔ یونیسیف نے لڑنے والے دھڑوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے آگ کی لپیٹ میں نہ آئیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔