اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان کے ’داخلی معاملات‘ میں پاکستان نے پھر کی مداخلت، کرناٹک HC کے ’حجاب بین‘ والے فیصلے پر کہی یہ بات

    پاکستان نے کہا کہ ’یہ فیصلہ مسلمانوں کے خلاف جاری مہم میں ایک اور گراوٹ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس مہم کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے سیکولرازم کا لباس استعمال کیا جا رہا ہے،‘ اس نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی سیکولر شناخت کھو رہا ہے۔ جو اس کی اقلیتوں کے لیے مہلک ہے۔

    پاکستان نے کہا کہ ’یہ فیصلہ مسلمانوں کے خلاف جاری مہم میں ایک اور گراوٹ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس مہم کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے سیکولرازم کا لباس استعمال کیا جا رہا ہے،‘ اس نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی سیکولر شناخت کھو رہا ہے۔ جو اس کی اقلیتوں کے لیے مہلک ہے۔

    پاکستان نے کہا کہ ’یہ فیصلہ مسلمانوں کے خلاف جاری مہم میں ایک اور گراوٹ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس مہم کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے سیکولرازم کا لباس استعمال کیا جا رہا ہے،‘ اس نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی سیکولر شناخت کھو رہا ہے۔ جو اس کی اقلیتوں کے لیے مہلک ہے۔

    • Share this:
      اسلام آباد: پاکستان (Pakistan)نے منگل کو کرناٹک ہائی کورٹ(Karnataka HC Verdict) کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ مذہبی رسومات کی آزادی کے اصول کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو اڈوپی میں 'گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج' کی مسلم طالبات کے ایک گروپ کی درخواست کو مسترد(Hijab Ban Verdict) کر دیا، جس میں کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت مانگی گئی تھی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      Imran Khan: عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا غلغلہ، وزیر اعظم پاکستان کاانتباہ

      یہ بھی کہا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔ تین ججوں کی فل بنچ نے مشاہدہ کیا کہ اسکول یونیفارم کا اصول ایک معقول پابندی ہے اور آئینی طور پر جائز ہے، جس پر طالبات اعتراض نہیں کر سکتیں۔ درخواست گزار طلباء نے آج کے حکم کو 'غیر آئینی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قانونی جنگ جاری رہے گی۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "یہ فیصلہ واضح طور پر مذہبی رسومات کی آزادی کے اصول کو برقرار رکھنے میں ناکام ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔"

      یہ بھی پڑھیں:
      Russia Ukraine War:زیلنسکی نے کینیڈین پارلیمنٹ کو بتایا-روسی حملوں میں یوکرین کے97بچے ہلاک

      مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا لگایا الزام
      پاکستان نے کہا کہ ’یہ فیصلہ مسلمانوں کے خلاف جاری مہم میں ایک اور گراوٹ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس مہم کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے سیکولرازم کا لباس استعمال کیا جا رہا ہے،‘ اس نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی سیکولر شناخت کھو رہا ہے۔ جو اس کی اقلیتوں کے لیے مہلک ہے۔ پاکستان نے ہندوستانی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تحفظ اور ان کے مذہب پر عمل کرنے کے حق کو یقینی بنائے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: