Hijab Row: پاکستان میں بھی حجاب تنازعہ پر ہلچل، مسکان کے نام پر جعلی ٹویٹر اکاؤنٹس کا چلن، ہندوستان کی بدنامی
یہ جعلی اکاؤنٹس حجاب سے متعلق مقبول ہیش ٹیگز استعمال کر رہے ہیں۔ جس کے زیادہ سے زیادہ ٹویٹس پاکستان سے چل رہے ہیں۔ مسکان کے نام کا ایک اور ٹوئٹر ہینڈل، جو دسمبر 2019 سے تقریباً 37,000 فالوورز کے ساتھ موجود ہے، حجاب کے تنازع کے بعد تمام ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
یہ جعلی اکاؤنٹس حجاب سے متعلق مقبول ہیش ٹیگز استعمال کر رہے ہیں۔ جس کے زیادہ سے زیادہ ٹویٹس پاکستان سے چل رہے ہیں۔ مسکان کے نام کا ایک اور ٹوئٹر ہینڈل، جو دسمبر 2019 سے تقریباً 37,000 فالوورز کے ساتھ موجود ہے، حجاب کے تنازع کے بعد تمام ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
کرناٹک (Karnataka) میں حجاب (Hijab) کے موجودہ تنازعہ کو پاکستان میں بھی ہوا دی جارہی ہے۔ کیونکہ 9 فروری 2022 سے مسکان خان (Muskan Khan) کے نام سے 100 سے زائد ٹوئٹر اکاؤنٹس بنائے گئے ہیں۔ ان کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد وہ 'اللہ ہو اکبر' کا نعرہ لگاتی نظر آرہی ہیں۔ اعلیٰ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر شرپسندوں کے ایک گروپ نے اسے تیار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ متعدد جعلی اکاؤنٹس میں سے ایک کے تقریباً 5,000 فالوورز ہیں جن کی سابقہ لوکیشن پاکستان میں پائی جاتی ہے۔ اکاؤنٹ کا جغرافیائی محل وقوع حال ہی میں کرناٹک میں تبدیل کر دیا گیا تھا، جہاں حجاب پر تنازعہ شروع ہوا تھا۔ مسکان کے نام سے ٹوئٹر اکاؤنٹس میں سے ایک نے 11 فروری کو طالبان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا تھا۔ یہ جعلی اکاؤنٹس حجاب سے متعلق مقبول ہیش ٹیگز استعمال کر رہے ہیں۔ جس کے زیادہ سے زیادہ ٹویٹس پاکستان سے چل رہے ہیں۔ مسکان کے نام کا ایک اور ٹوئٹر ہینڈل، جو دسمبر 2019 سے تقریباً 37,000 فالوورز کے ساتھ موجود ہے، حجاب کے تنازع کے بعد تمام ٹویٹس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
درحقیقت پاکستان کے بڑے سوشل میڈیا ماؤتھ پیس ٹی وی نے حجاب کے تنازع پر ایک مکمل شو کیا۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے ٹوئٹر پر اپنی پروفائل تصویر کو ایک لڑکی کی تصویر میں تبدیل کر دیا ہے، جو مسکان سے ملتی جلتی ہے، حجاب میں ملبوس نعرے لگانے کے عمل میں ہاتھ اٹھا رہی ہے۔
پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین نے بھی حجاب کے تنازع پر ہندوستانی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ٹویٹ کیا کہ "#ModiEndia میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے، غیر مستحکم قیادت میں ہندوستانی معاشرہ تیز رفتاری سے زوال پذیر ہے۔ حجاب پہننا ایک ذاتی انتخاب ہے جس طرح کسی بھی دوسرے لباس کو اپنایا جاتا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔