اپنا ضلع منتخب کریں۔

    عمران خان کا قافلہ اسلام آباد جاتے ہوئے حادثے کا شکار، آخر اچانک ہوا کیا؟

    عمران خان فائل فوٹو

    عمران خان فائل فوٹو

    گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ایک قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے عمران خان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے عدالت اور اطراف کے علاقوں میں پولیس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت پرائیویٹ کمپنیوں، سکیورٹی گارڈز یا افراد کو اسلحہ لے جانے سے منع کیا گیا ہے

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Pakistan
    • Share this:
      پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے قافلے میں شامل ایک گاڑی اس وقت حادثے کا شکار ہوگئی جب وہ توشہ خانہ کیس (Toshakhana case) کی سماعت کے سلسلے میں اسلام آباد جارہے تھے۔ اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ گاڑی الٹ گئی۔ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہونے والی ہے۔ سابق وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے کوشش کے باوجود اب تک گرفتاری سے گریز کر چکے ہیں۔

      سماعت سے پہلے عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ ’اب یہ واضح ہو چکا کہ تمام مقدمات میں عدالت سے ضمانت حاصل کرنےکےباوجود پی ڈی ایم حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ ان کی تمام تر بدنیتی کے باجود میں عدالت میں پیشی کےلئےاسلام آباد جارہا ہوں کیونکہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔مگرمجرموں کے اس گروہ کی بدنیتی اور اصل عزائم کے‘

      انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اب یہ بھی ظاہر ہے کہ لاہور کا مکمل محاصرہ کسی کیس میں عدالت میں پیشی کو یقینی بنانا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد مجھے جیل لے جانا ہے تاکہ میں اپنی انتخابی مہم کی قیادت کرنے کے قابل نہ رہوں۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان اپنی پارٹی کے کارکنوں کے ایک قافلے کے ساتھ لاہور کے زمان پارک میں واقع اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوئے تھے کیونکہ سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔

      گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے ایک قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے عمران خان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے عدالت اور اطراف کے علاقوں میں پولیس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کے تحت پرائیویٹ کمپنیوں، سکیورٹی گارڈز یا افراد کو اسلحہ لے جانے سے منع کیا گیا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: