ہزاروں ہندوستانیوں کو بڑی راحت، H-1B ویزا ہولڈرز کی بیویاں اب امریکہ میں کر سکتی ہیں کام

 ایچ-1 بی  ویزا ہولڈرز

ایچ-1 بی ویزا ہولڈرز

امریکہ نے اب تک تقریباً 100,000 H-1B ویزا ہولڈرز کی بیویوں کو کام کرنے کے حقوق دیے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں ہندوستانی بھی شامل ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • new york
  • Share this:
    واشنگٹن: امریکہ میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکی کاریگروں کو بڑی راحت دیتے ہوئے ایک جج نے فیصلہ سنایا ہے کہ H-1B ویزا رکھنے والوں کی بیویاں امریکہ میں کام کر سکتی ہیں۔

    امریکی ڈسٹرکٹ جج تانیا چٹکان نے سیو جابز یو ایس اے (Save Jobs USA) کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کر دیا، جس میں سابق صدر براک اوباما کے دور حکومت کے ضابطے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس ضابطے کے تحت، H-1B ویزا ہولڈرز کے بعض زمروں کے تحت بیویوں کو ملازمت کے حقدار کارڈ جاری کیے جاتے ہیں۔

    سیو جابز یو ایس اے (Save Jobs USA) ایک ایسی تنظیم ہے جس میں آئی ٹی (انفارمیشن ٹیکنالوجی) ورکرز بھی شامل ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے H-1B ویزا ہولڈرز کی وجہ سے اپنی ملازمتیں کھو دی ہیں۔

    ایمیزون، ایپل، گوگل اور مائیکروسافٹ جیسی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اس مقدمے کی مخالفت کی تھی۔ اس ضابطے کے تحت، امریکہ نے اب تک تقریباً 100,000 H-1B ویزا ہولڈرز کی بیویوں کو کام کرنے کے حقوق دیے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں ہندوستانی بھی شامل ہیں۔

    جج تانیا چٹکان نے اپنے حکم میں کہا کہ 'سیو جابز یو ایس اے' کی پہلی دلیل یہ ہے کہ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) نے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کو کبھی بھی غیر ملکی شہریوں جیسے کہ H-4 ویزا رکھنے والوں کو امریکہ میں رہنے کے دوران کام کرنے کی اجازت نہیں دی۔

    مفت آٹے نے لے لی 11 لوگوں کی جان، سابق وزیراعظم عمران نے کہا-چوروں کی حکومت نے زندگی کو بنایا قابل رحم

    Ramadan 2023 : پرنسٹن یونیورسٹی کا کیسا ہوتا ہے رمضان، جانئے زینب راشد کی زبانی

    جج نے نوٹ کیا کہ کانگریس نے واضح طور پر اور جان بوجھ کر امریکی حکومت کو اختیار دیا ہے کہ وہ H-4 ویزا رکھنے والوں کی بیویوں کے لیے امریکہ میں قیام کی ایک جائز شرط کے طور پر ملازمت کی اجازت دے سکے۔

    ہندوستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے ایک سرکردہ رہنما اور کمیشن کے رکن اجے جین بھٹوریہ نے جج کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ H-1B ویزا رکھنے والوں کی بیویوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کے عدالت کے اس فیصلے سے ملک بھر کے ہزاروں خاندانوں نے سے راحت کی سانس لے پائیں گے۔ یہ فیصلہ ان خاندانوں کو راحت فراہم کرے گا جو اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ یہ خاندان ایک ساتھ رہ سکیں۔

    بھٹوریہ نے کہا، "H-1B ویزا ہولڈرز کی شریک حیات کو کام کرنے کی اجازت دینا نہ صرف معاشی انصاف کا معاملہ ہے، بلکہ خاندانی اتحاد اور استحکام کا بھی معاملہ ہے۔ عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ یہ زیادہ ہمدرد اور مساوی امیگریشن سسٹم کی طرف پہلا قدم ثابت ہوگا۔

    H-1B ویزوں کے ذریعے امریکی کمپنیاں خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دیتی ہیں۔

    دریں اثنا، سیو جابز یو ایس اے (Save Jobs USA) نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے گا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: