ہندوستان میں ’وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ کے خلاف کارروائی کے درمیان برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن پر حملہ کیے جانے کی خبر ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ لندن میں واقع ہائی کمیشن کو خالصتان حامیوں نے نشانہ بنایا ہے۔ اس دوران ترنگے کی توہین بھی کی گئی اور احاطے میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ اس واقعہ کے بعد ہندوستانی ہائی کمیشن کی سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ واقعہ کے وقت ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر سیکورٹی انتظامات مناسب نہیں تھے جس کی وجہ سے حملہ آور واقعہ کو آسانی سے انجام دے سکے۔ حملہ آوروں کی تعداد قریب 80 بتائی جارہی ہے۔
اس واقعے سے ناراض ہندوستان نے برطانوی ہائی کمشنر کو طلب کیا تاہم ہائی کمشنر ایلکس ایلس دہلی سے باہر ہونے کی وجہ سے ہائی کمیشن کے نائب سربراہ وزارت خارجہ پہنچے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے واقعے کے حوالے سے برطانوی سفارت کار کو سخت پیغام دیا۔ برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا، میں لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے لوگوں اور احاطے کے خلاف آج کی شرمناک حرکت کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ ناقابل قبول ہے.
#WATCH | United Kingdom: Khalistani elements attempt to pull down the Indian flag but the flag was rescued by Indian security personnel at the High Commission of India, London.
وزارت خارجہ کے مطابق، لندن میں ہائی کمیشن میں مظاہرین کی جانب سے ہندوستانی ترنگے کو اتارنے کے واقعہ سے متعلق واقعہ کے تعلق سے حکومت نے دہلی میں برطانیہ کے سفارتکار کو طلب کیا ہے۔ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے خلاف علیحدگی پسندوں اور شرپسند عناصر کی جانب سے کی گئی کارروائی پر ہندوستان نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ہندوستان نے اس پر سخت اعتراض ظاہر کرانے کے لیے اتوار دیر رات برطانیہ کے اعلیٰ سفارتکار کو طلب کیا۔
ہندوستانی ہائی کمیشن پر حملے میں ٹوٹی کھڑکیوں اور بھارت بھون کی عمارت پر چڑھنے والے لوگوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں۔ جائے وقوعہ سے آنے والی ویڈیو میں ایک ہندوستانی افسر کو ہائی کمیشن کی پہلی منزل کی کھڑکی سے ایک مظاہرین سے ہندوستانی پرچم چھینتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جب کہ مظاہرین خالصتان کا جھنڈا لہراتے ہوئے کنارے سے لٹکا ہوا تھا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ علاقے میں ہونے والے واقعے سے آگاہ ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔