پاکستان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے درمیان، شہباز حکومت نے بڑا داؤ کھیلا ہے۔ پیر کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے اختیارات پر بندش لگانے اور بنچوں کی تشکیل سے متعلق ایک بل پاس کیا ہے۔ پاکستان کی نیشنل اسمبلی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس کا اعلان کیا۔ ٹوئٹر میں نیشنل اسمبلی نے لکھا کہ، ’پارلیمنٹ نے اپنے جوائنٹ اجلاس میں‘ ’دی سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل، 2023‘ پاس کیا ہے۔ شہباز حکومت کے اس داو کو ملک کے سابق وزیراعظمعمران خان کے لیے کرارا جھٹکا مانا جارہا ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ یہ بل پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس وقت منظور کیا گیا ہے جب دو روز قبل صدر عارف علوی نے 'سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023' کو دوبارہ غور کے لیے پارلیمنٹ کو بھیجا تھا۔ قانون ساز ادارے کے دائرہ اختیار سے صدر علوی کا تجویز کردہ قانون باہر ہے اور اسے 'رنگین' قانون کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔
معلومات کے مطابق، بل میں ترامیم کی تجویز برسراقتدار پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل این) کے رکن پارلیمنٹ نے کیا تھا۔ مشترکہ اجلاس میں وزیر قانون تارذ نے کہا کہ چیف جسٹس کے سوموٹو (اپنی پہل پر) اختیارات کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی تھیں۔ اس سے قبل، 27 مارچ کو، عدالت عظمیٰ کے دو ججوں نے چیف جسٹس کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ ایک شخص، چیف جسٹس کے تنہا فیصلے پر منحصر نہیں رہ سکتی ہے۔
وزیرقانون اعظم نظیر تارڑ نے ایوان کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا بل
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ایوان کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا، صدر کی جانب سے بل واپس کرنے کے دو دن بعد۔ ایوان کے مشترکہ اجلاس کے دوران ایک ترمیم کے ساتھ بل کی منظوری دی گئی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔