اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اقوام متحدہ میں Ukraine کی صورت حال پر ہندوستان کی گہری تشویش، کسی بھی مسئلے کا حل خون بہاکر نہیں ہوسکتا

    Youtube Video

     اقوام متحدہ United Nations میں ہندوستان نے یوکرین کے تنازع کو فوری طور پر ختم کرنے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا ، کسی بھی مسئلے کا حل خون بہاکر نہیں ہوسکتا۔ : اقوام متحدہ میں ہندوستان کے نائب مستقل نمائندے آر رویندرا نے مزید کہا کہ ہندوستان بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش میں مبتلا ہے اور تشدد اور دشمنی کے فوری خاتمے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔

    • Share this:
      نیویارک، اے این آئی: اقوام متحدہ میں ہندوستان کے نائب مستقل نمائندے آر رویندرا نے روس Russia کی طرف سے فوجی کارروائی کو فوری طور پر بند کرنے کے ہندوستان کے مطالبے کو دہرایا ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ یوکرین سے متعلق سلامتی کونسل کے ارریا Arria فارمولا اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو یوکرین Ukraine کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے اور انہوں نے تشدد اور دشمنی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

      اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے رویندرا نے کہا کہ خون بہا کر اور معصوم جانوں کی قیمت پر کوئی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستان کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "ہم نے تنازع کے آغاز سے ہی سفارت کاری اور بات چیت کے راستے پر چلنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔" ہم نے بوکا میں مبینہ ہلاکتوں کی دوٹوک مذمت کی ہے اور آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کی حمایت واپس لے لی ہے۔

      اہم خبر: رمضان کے جمعۃ الوداع کا اہتمام مسجد میں ہی کریں، اس بار پر سڑکوں پر نہیں پڑھی جائےگی نماز

      ہندوستان کے نائب مستقل نمائندے نے بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ماسکو اور کیف کے جاری دورے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ماسکو اور کیف سمیت خطے کے جاری دورے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں انسانی ہمدردی کی راہداریوں پر ہونے والی بات چیت کا بھی مثبت ادراک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے آغاز سے ہی انسانی حقوق کے تحفظ میں سب سے آگے رہا ہے جس میں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کا مسودہ بھی شامل ہے۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ تمام فیصلے مناسب عمل کا احترام کرتے ہوئے کیے جانے چاہئیں۔

      یہ بھی پڑھیں: Loudspeaker Controversy:مذہبی آزادی کےنام پرنہ ہو من مانی،دوسروں کوتکلیف دینامذہب میں نہیں

      یہ بھی پڑھیں: لوگ سمجھتے تھے بیٹی ہے لور لیکن ماں سے تھا عشق، ایسی ہےEmmanuel Macron کی لو اسٹوری

      رویندر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستان روم کے آئین کا فریق نہیں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی نظام بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور ریاست کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی ہونا چاہیے۔ یوکرین کے تنازع کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے اندر اور باہر تعمیری کام کرنا ہمارے اجتماعی مفاد میں ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: