India-China Face Off: چین کا اعتراف- گلوان کی پُرتشدد جھڑپ میں مارے گئے تھے ان کے 4 فوجی
چین نے پہلی بار مانا ہے کہ گزشتہ سال گلوان میں ہوئے پُرتشدد جھڑپ میں ان کے چار فوجی مارے گئے تھے۔ اس سے پہلے چین نے اپنے فوجیوں کی موت کو لے کر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ مشرقی لداخ (East Ladakh) کی گلوان وادی (Galwan Valley) میں گزشتہ سال مئی میں ہندوستان اور چین کی فوجیوں کے درمیان ہوئے پُرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 19, 2021 11:24 AM IST

چین کا اعتراف- گلوان کی پُرتشدد جھڑپ میں مارے گئے تھے ان کے 4 فوجی
نئی دہلی: چین نے پہلی بار مانا ہے کہ گزشتہ سال گلوان میں ہوئے پُرتشدد جھڑپ میں ان کے چار فوجی مارے گئے تھے۔ اس سے پہلے چین نے اپنے فوجیوں کی موت کو لے کر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ مشرقی لداخ (East Ladakh) کی گلوان وادی (Galwan Valley) میں گزشتہ سال مئی میں ہندوستان اور چین کی فوجیوں کے درمیان ہوئے پُرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں بڑی تعداد میں چینی فوجیوں کی موت ہوئی تھی۔ حالانکہ کہا جارہا ہے کہ چین اب بھی اپنے مارے گئے فوجیوں کی صحیح تعداد چھپا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، چین نے پہلی بار مانا ہے کہ گلوان میں ہندوستانی فوج کے ساتھ پُرتشدد جھڑپ میں اس کے 4 فوجی مارے گئے تھے۔ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن نے جمعہ کو انہیں فرسٹ کلاس میرٹ سائٹیشن اور اعزازی ڈگری سے نواز ہے۔ واضح رہے کہ چین ہونگجوئن کو نائک (HERO) کی اعزازی ڈگری دی گئی ہے جبکہ تین دیگر فوجی چین جیان گانگ، جیو سیوآن اور اور وانگ جوارن کو فرسٹ کلاس میرٹ سائیٹیشن دیا گیا ہے۔ جوانوں کی قیادت کرنے والے ایک کرنل کیو ای فیباو جو جھڑپ کے دوران سنگین طور پر زخمی ہوگئے ‘نائک کرنل (HERO COL)’ کی اعزازی ڈگری سے سرفراز کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ روس کی نیوز ایجنسی تاس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال ہندوستان - چین فوجیوں کے درمیان تعطل کم کرنے کی کوششوں کے دوران مشرقی لداخ کے گلوان میں دوونوں فوجیوں کے درمیان چلے خونی جدوجہد میں چین کے قریب 45 فوجی مارے گئے تھے۔ وہیں، ہندوستانی فوج کے ایک کمانڈنگ افسر (کرنل) سمیت 20 جوان بھی اس جھڑپ میں شہید ہوئے تھے۔ حالانکہ، چین نے کبھی بھی آفیشیل طور پر اس بات کی جانکاری شیئر نہیں کی کہ اس جھڑپ میں کتنے چینی جوان مارے گئے تھے۔
5 مئی 2020 کو ہندوستان اور چین کی فوج کے درمیان ہوئی تھی پُر تشدد جھڑپ