دنیا بھر میں خطرات کے سالانہ جائزے رپورٹ (annual assessment of threats around the world) کے ضمن میں منگل کے روز امریکی انٹلیجنس کمیونٹی (US intelligence community) نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے مابین سرحدی کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔امریکی انٹلیجنس کمیونٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگ کا امکان نہیں ہے لیکن ان دونوں ممالک کے مابین بحران مزید شدید ہوجائے گا۔
فوجی طاقت کے ساتھ جواب:
اس میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ سے زیادہ اس حالت میں ہے کہ وہ پاکستانی قوتوں کو اس کے حقیقی معنوں میں سمجھے اور اس کی جانب سے کی جانے والی اشتعال انگیزی کا فوجی طاقت کے ساتھ جواب دے سکے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی کشیدگی میں شدت پیدا ہونے سے دونوں جوہری مسلح ہمسایہ ممالک کے مابین تنازعہ کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
چین کس کا قریبی حریف؟
انٹلیجنس کمیونٹی نے کہا ہے کہ امریکہ کے لئے چین قریبی حریف کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جس نے امریکہ کو متعدد میدانوں میں چیلینج پیش کیا ہے۔
اس رپورٹ میں ایران کو ایک علاقائی خطرہ کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ جہاں وسیع پیمانے پر خراب اثر و رسوخ کی سرگرمیاں جاری ہیں اور شمالی کوریا بطور علاقائی اور عالمی مسائل میں بگاڑ پیدا والا کھلاڑی ہے۔قومی انٹلیجنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کے ذریعہ جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنی بڑھتی ہوئی طاقت کا مظاہرہ کرنے اور علاقائی پڑوسیوں کو بیجنگ کی ترجیحات سے آگاہ کرنے پر مجبور کرنے کے لئے پورے حکومتی اثر و رسوخ کا استعمال کرنا چاہتا ہے۔ اس میں تائیوان کی خودمختاری پر بھی بحث کی گئی ہے۔

پاکستان کے ساتھ رشتوں پر ہندوستان نے کہا : سبھی معاملات کو ہو حل
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اور چین کی سرحد رواں برس کچھ طاقتوں کے پیچھے پھنس جانے کے باوجود تناؤ بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متنازعہ سرحدی علاقوں پر مئی 2020 کے بعد سے چین کا قبضہ گذشتہ دہائیوں میں سب سے سنگین پیش رفت ہے۔
سرحدی تنازعہ:
ہندوستان چین تنازعہ میں کہا گیا ہے کہ وسط فروری تک بات چیت کے متعدد دوروں کے بعد دونوں فریق متنازعہ سرحد کے ساتھ کچھ مقامات سے فورسز واپس بلالیا ہے اور فوجی ساز و سامان کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
امریکہ نے سرحدی تنازعہ کی قریب سے پیروی کی ہے اور چین کی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس نے ہندوستان کو درکار کچھ فوجی سپلائیوں میں بھی تیزی لائی ہے۔ہندوستان کے پڑوس میں موجود دوسروں کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج کا فروری میں اقتدار پر قبضہ انتہائی ظالیمانہ ہے۔ ریاستی مشیر آنگ سان سوچی کی نظربندی اور ایک سال کی ہنگامی حالت کے اعلان کے بعد معاشرتی عدم استحکام کی کیفیت سے دوچار ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔