اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ہندوستان نے ایس سی او کی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے بھیجا دعوت نامہ تو کیا بولا پاکستان؟

    ہندوستان نے ایس سی او کی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے بھیجا دعوت نامہ تو کیا بولا پاکستان؟ (فائل فوٹو)

    ہندوستان نے ایس سی او کی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے بھیجا دعوت نامہ تو کیا بولا پاکستان؟ (فائل فوٹو)

    بھٹو زرداری کو دعوت نامے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کی پیشکش کے کچھ دنوں بعد بھیجا گیا تھا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Islamabad
    • Share this:
      ہندوستان نے پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے لیے مدعو کیا ہے۔ ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ مئی کے پہلے ہفتہ میں گوا میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی جانب سے دعوت نامہ دیا گیا ہے۔

      ہندوستان کی دعوت پر پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمون نے جمعرات (26 جنوری) کو کہا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان ایس سی او کے ارکان ہیں۔ ہندوستان 2022-2023 کے لیے ریاست کے سربراہان کی ایس سی او کونسل کی صدارت کررہا ہے۔ ان دعوتوں پر معیاری طریقہ کار کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے اور مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔

      ہندوستان ایس سی او کا موجودہ صدر
      ہندوستان آٹھ ممالک والے ایس سی او کا فی الحال صدر ہے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع نے کہا ہے کہ دعوت نامے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق بھیجے گئے۔ اگر پاکستان دعوت قبول کرتا ہے تو 2011 میں حنا ربانی کھر کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ پہلا ہندوستان کا دورہ ہوگا۔ کھر اس وقت وزیر مملکت برائے امور خارجہ ہیں۔

      حنا ربانی کھر نے دیا بیان
      اس درمیان حنا ربانی کھر نے جمعرات کو کہا کہ جب سے موجودہ حکومت اقتدار میں آئی ہے، تب سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کوئی بیک چینل سفارتکاری نہیں جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت، ایسی کوئی بات نہیں چل رہی ہے۔ ربانی کا بیان ہندوستان کی جانب سے بھیجے گئے دعوت نامے کے بعد آیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:


      یہ بھی پڑھیں:

      شہباز شریف نے کی تھی امن مذاکرات کی پیشکش
      بھٹو زرداری کو دعوت نامے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کی پیشکش کے کچھ دنوں بعد بھیجا گیا تھا۔ شریف نے متحدہ عرب امارات کے العربیہ نیوز چینل سے انٹرویو میں بات چیت کی تجویز دی تھی۔ حالانکہ پاکستان وزیراعظم کے دفتر نے بعد میں کہا تھا کہ کشمیر پر 2019 کی کارروائی کو پلٹے جانے تک ہندوستان سے بات چیت ممکن نہیں ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: