ہندوستانی نژادنوجوان کی اسرائیل میں چاقووار کےبعد ہلاکت، ہجرت کے ایک سال سے بھی کم عرصہ میں دلسوز واقعہ
لہنگاہیل بنی میناشے یہودی کمیونٹی کا ایک رکن تھا جو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران شمال مشرقی ہندوستانی ریاستوں منی پور اور میزورم سے اسرائیل ہجرت کر رہا ہے۔ بنی میناشے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بائبل کے مناسے کے قبیلے کی اولاد ہیں۔
لہنگاہیل بنی میناشے یہودی کمیونٹی کا ایک رکن تھا جو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران شمال مشرقی ہندوستانی ریاستوں منی پور اور میزورم سے اسرائیل ہجرت کر رہا ہے۔ بنی میناشے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بائبل کے مناسے کے قبیلے کی اولاد ہیں۔
ہندوستانی نژاد نوجوان کا تعلق شمال مشرقی ہندوستانی یہودی برادری بنی میناشے (Bnei Menashe) سے تھا اور ایک سال سے بھی کم عرصہ قبل ہندوستان سے اسرائیل ہجرت کر آیا تھا، اسے شمالی اسرائیل کے شہر کریات شمونہ میں ایک سالگرہ کی تقریب میں لڑائی کے بعد چاقو سے وار کر کے قتل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 سالہ یول لہنگہیل اس سال کے شروع میں اپنے خاندان کے ساتھ ہندوستان سے اسرائیل ہجرت کر گئے تھے، وہ نوف ہگلیل میں اپنے گھر سے شمال کا سفر کرتے ہوئے ہندوستان سے ایک دوست اور ساتھی تارکین وطن سے ملنے گئے۔
نیوز پورٹل وائی نیٹ کو بتایا کہ 20 سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ایک جھگڑا ایک سالگرہ کی تقریب میں شروع ہوا جس میں لیہنگہیل، میر پالٹیل نے شرکت کی، جو اسرائیل میں ہندوستانی یہودی تارکین وطن کی کمیونٹی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ لیہنگہیل کو گھر آنا تھا، لیکن صبح بروز جمعہ 7 بجے ایک دوست نے فون کیا اور بتایا کہ کل رات لڑائی ہوئی ہے اور وہ زخمی ہے اور اسپتال میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندان ہسپتال کے لیے روانہ ہونے کا انتظام بھی نہیں کر پایا تھا اس سے پہلے کہ انہیں بتایا جائے کہ وہ مر گیا ہے۔ نوف ہگلیل کے میئر رونین پلاٹ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اسے اپنے قصبے کا نقصان قرار دیا، لہنگہیل کو ایک خوش کن لڑکا قرار دیا جس نے اسرائیلی فوج کے لڑاکا یونٹ میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ پلاٹ نے کہا کہ تشدد کی ایک کارروائی کی وجہ سے پوری زندگی مختصر ہو گئی، جو میری نظر میں ہر طرح سے دہشت گردی تھی۔
پولیس نے مبینہ طور پر قریبی قصبے چٹزور ہگلیت سے ایک 15 سالہ رہائشی کو واقعے میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا۔ ٹائمز آف اسرائیل اخبار کے مطابق جمعہ کو پولیس نے کہا کہ انہوں نے مزید سات نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے، جن کی عمریں 13 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔
ایک سماجی کارکن جس نے لیہنگہیل کے ساتھ اسرائیل میں جذب ہونے کے عمل کے ذریعے کام کیا تھا اور چینل 12 نیٹ ورک کے ذریعہ اس کی شناخت شلومو کے نام سے ہوئی تھی، اس نے کہا کہ اس نے حیرت انگیز طور پر ہم آہنگی پیدا کی تھی اور اس کے تمام دوست اسے پسند کرتے تھے۔ وہ کبھی کسی سے جھگڑا میں نہیں پڑا۔ وہ صرف ایک دوست کے ساتھ پارٹی میں گیا تھا اور اس ناقابل تصور طریقے سے زخمی ہوا تھا۔ شلومو نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے مشکل خبر ہے۔
لہنگاہیل بنی میناشے یہودی کمیونٹی کا ایک رکن تھا جو گزشتہ دو دہائیوں کے دوران شمال مشرقی ہندوستانی ریاستوں منی پور اور میزورم سے اسرائیل ہجرت کر رہا ہے۔ بنی میناشے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بائبل کے مناسے کے قبیلے کی اولاد ہیں، جو 2,700 سال پہلے اسرائیل کی سرزمین سے جلاوطن دس گمشدہ قبائل میں سے ایک ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔