آکسفورڈ یونیورسٹی میں ماسٹر ڈگری ملنے کے موقع پر وائرل ہوئی دلچسپ پوسٹ، آپ بھی جانیے
تصویر بہ شکریہ Jay Kay
Indian Oxford Graduates: اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ کس قدر فخر محسوس کرتی ہیں، جوہی نے کہا کہ مجھے اس لڑکے یعنی میرے نانا پر بہت فخر ہے، جس نے مجھ میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی سے تقابلی سماجی سیاست میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ گریجویٹ کرنے والی جوہی کور (Juhi Kore) نے اپنے لنکڈن پر جیسے ہی ایک نوٹ لکھا ہے۔ اس کے بعد سے دادا اور ان کی پوتی کی کہانی اس وقت انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہے۔ ان دنوں انٹرنٹ پر دل کو چھو لینے والا نوٹ وائرل ہوا جس میں لڑکی نے اپنے دادا کی تعلیم کے حصول تک کی جدوجہد کو بیان کیا کہ کیسے ان کا خواب حقیقت میں تبدیل ہوا ہے۔
جوہی کور نے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ سنال 1947 میں ہندوستان آزاد ہوا اور خود مختار ملک بن گیا۔ اس سے قبل ہر شہری کو آزاد اور خودمختار زندگی گزارنے کی اجازت نہیں تھی۔ ان افراد میں سے ایک اسکول کی عمر کا ایک نوجوان لڑکا تھا جس کا تعلق ایک متوسط درجہ کے خاندان سے ہے۔ جو کہ سب سے نچلی ذات سے وابستہ ہے۔ جو کہ مہاراشٹر کے ایک گاؤں میں رہتا ہے۔ اسکول جانے کی عمر کا لڑکا ہونے کے باوجود ان کا خاندان نہیں چاہتا تھا کہ وہ اسکول جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کے دادا نے اپنے والدین کے ساتھ ایک عہد کیا کہ وہ صبح 3 بجے سے فارم پر کام کریں گا اور 9 بجے تک اسکول جانے کا بھی انھوں نے عہد کیا۔ تاہم اسکول جانے کے لیے 1.5 گھنٹے کی پیدل سفر کے بعد انھیں کلاس میں بیٹھنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔
جوہی نے لکھا کہ پھر بھی وہ ثابت قدم رہی۔ چونکہ ان کے کھیتی کے کام میں پیسے نہیں ملتے تھے۔ صرف خوراک ملتی تھی۔ اس لیے وہ پرانی کتابیں اسی طرح کے آؤٹ کاسٹ (شیڈولڈ کاسٹ) کے طلبہ سے ادھار لیتے تھے اور دیر تک گاؤں کے واحد لیمپ پوسٹ کے نیچے پڑھتے تھے۔
اپنے اونچی ذات کے ساتھیوں کی طرف سے تمام تر غنڈہ گردی، اونچی ذات کے اساتذہ کی طرف سے امتیازی سلوک اور کلاس روم میں بیٹھنے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود وہ نہ صرف اپنے امتحانات میں کامیاب ہوا، بلکہ اپنے تمام ہم جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا!
جوہی کے دادا نے انگریزی سیکھی، قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، جب کہ وہ ایک سرکاری عمارت میں کلینر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ کئی سال بعد ایک اعلیٰ سطحی سرکاری اہلکار کے طور پر (اسی عمارت میں) ریٹائر ہونے کے بعد اپنے ماسٹر کی عمر 60 سال تک پہنچ گئی۔
اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ کس قدر فخر محسوس کرتی ہیں، جوہی نے کہا کہ مجھے اس لڑکے یعنی میرے نانا پر بہت فخر ہے، جس نے مجھ میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ میں فخر سے اعلان کرتی ہوں کہ میں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے اپنے ماسٹرز کے ساتھ گریجویشن کیا ہے!
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔