Russia-Ukraine War: ہندوستانیوں نےکی فوری انخلا کی درخواست! یوکرین میں پانی اوربجلی کی قلت کا سامنا
روسی خبر رساں ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ پھر بسیں ان شہروں سے نقل مکانی کرنے والوں کو بیلگوروڈ لے جائیں گی جہاں سے انہیں ان کی متعلقہ ملکوں کو واپس بھیجا جائے گا۔
روسی خبر رساں ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ پھر بسیں ان شہروں سے نقل مکانی کرنے والوں کو بیلگوروڈ لے جائیں گی جہاں سے انہیں ان کی متعلقہ ملکوں کو واپس بھیجا جائے گا۔
یوکرین کے شہر سومی (Sumy) میں ہندوستانی طلبا نے حکام سے اپیل کی کہ وہ ان کے انخلا لیے مدد کریں، کیونکہ انھیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ایک طالب علم ایزابیل نے CNNNews18 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 600 سے زیادہ ہندوستانی طلبا بنکروں میں موجود ہیں۔ اس نے یہ بھی کہا کہ روس کی مسلسل گولہ باری کی وجہ سے شہر میں بجلی، اور پانی کے نظام بند ہو گئے ہیں۔ طالب علم کا کہنا تھا کہ مسلسل لڑائیوں کے ساتھ ساتھ حملوں کی وجہ سے سمی کی صورتحال خطرناک ہے۔
ان طلبا کی طرف سے CNNNews18 پر شیئر کی گئی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ بہت سے ہندوستانی طلبا شہر کے ایک نامعلوم مقام پر بنکر میں لپٹے ہوئے ہیں۔ سمی کا یوکرین کے دوسرے شہروں سے رابطہ منقطع ہے۔ طالب علموں کو شہر سے باہر لے جانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ سمی بہت خطرناک صورتحال اور حملوں میں ہے۔ طالب علم کو خدشہ تھا کہ وہ شہر میں پھنس جائیں گے کیونکہ بمباری کی وجہ سے پل اڑ گئے تھے اور دشمنی کی وجہ سے ریلوے خدمات نہیں چل رہی ہیں۔ سومی روسی سرحد کے قریب ہے لیکن سومی میں شدید دشمنی کی وجہ سے ہندوستانی اور دیگر قومیتوں کے طلباء شہر سے باہر نکلنے سے قاصر ہیں۔
سومی اسٹیٹ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایک اور طالب علم جس کا نام سواتیل ہے نے CNNNews18 کو بتایا کہ طلبا کو معلوم ہے کہ بسوں کا انتظام کیا گیا تھا لیکن اس نے بتایا کہ ان بسوں تک پہنچنے کے لیے سفر کرنا خطرناک ہے۔ سواتیل شاید روسی خبر رساں ایجنسی TASS کی ان رپورٹس کا حوالہ دے رہے ہوں گے جس میں روسی نیشنل ڈیفنس کنٹرول سینٹر کے سربراہ کرنل جنرل میخائل میزنتسیف کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ کھرکیو اور سومی سے ہندوستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء کو بحفاظت نکالنے کے لیے 130 بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ہم سرحدوں اور ان بسوں تک نہیں پہنچ سکتے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس اپنے ہاسٹل سے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اب ان علاقوں میں سفر کرنا ہمارے لیے محفوظ نہیں ہے۔ ہمیں فوج کے ذریعے نشانہ بنایا جائے گا۔ سواتیل نے نیوز 18 کو بتایا کہ اب ہمارے پاس پانی نہیں ہے۔ ہم یہاں زیادہ دیر نہیں رہ سکتے۔ ہم بیت الخلاء استعمال نہیں کر سکتے۔ یہ اب غیر صحت بخش ہے۔ ہم پکا نہیں سکتے۔ ہم کتنی دیر تک ٹھہر سکتے ہیں یہ غیر یقینی ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ پھر بسیں ان شہروں سے نقل مکانی کرنے والوں کو بیلگوروڈ لے جائیں گی جہاں سے انہیں ان کی متعلقہ ملکوں کو واپس بھیجا جائے گا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔