کابل: کچھ دن پہلے افغانستان (Afghanistan) میں ملا عبدالغنی برادر (Mullah Abdul ghani baradar) کے مارے جانے اور صدارتی محل (Presidential Palace) میں دو گروپوں کے درمیان گولہ باری کی خبریں آئی تھیں۔ تب ملا عبدالغنی برادر نے آڈیو (Audio) جاری کرکے اپنی موت کی خبر کو محض افواہ بتایا تھا۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، نئے طالبان نظام (Taliban Government) میں ملا عبدالغنی برادر کو درکنار کردیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی امریکہ (America) اور اس کے اتحادی جس شخص سے طالبان کے اندر اعتدال پسند آواز کی امید کر رہے تھے، ختم ہوچکی ہے۔ ملا عبدالغنی برادر کو طالبان گروپ کا عوامی چہرہ مانا جاتا ہے، جو ہمیشہ سے ہی امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کے حق میں رہا ہے۔
آخر صدارتی محل میں کیا ہوا تھا؟رپورٹ کی مانیں تو اس ستمبر کی شروعات میں صدارتی محل میں طالبان کابینہ کی تشکیل کی میٹںگ چل رہی تھی۔ اس میں حقانی نیٹ ورک کے لیڈر نے ملا عبدالغنی برادر پر حملہ کیا تھا۔ ملا عبدالغنی برادر نے ایک جامع کابینہ پر زور دیا تھا، جس میں غیر طالبان لیڈر اور اقلیتی لیڈر شامل تھے۔ میٹنگ میں ایک نکات پر، خلیل الرحمن حقانی اپنی کرسی سے کھڑا ہوا اور اس نے ملا عبدالغنی برادر کو ایک مکا مار دیا۔ جیسا کہ رپورٹ میں لوگوں نے بتایا کہ اس کے بعد حقانی اور طالبان لیڈر کے باڈی گارڈ ہال میں آگئے اور ایک دوسرے پر گولی باری کرنے لگے۔ اس میں کچھ مارے گئے اور کچھ بری طرح زخمی ہوگئے۔ حالانکہ گزشتہ ایک ہفتے سے طالبان کے اراکین ایسے کسی بھی حادثہ سے انکار کرتے رہے ہیں۔

ملا عبدالغنی برادر اور حقانی میں صدارتی محل میں گولہ باری کی خبریں آئی تھیں۔ تب ملا عبدالغنی برادر نے آڈیو جاری کرکے اپنی موت کی خبر کو محض افواہ بتایا تھا۔
جان بچاکر بھاگ گئے عبدالغنی برادراسی درمیان، ملا عبدالغنی برادر اپنی جان بچاکر کابل سے بھاگ کر قندھار پہنچ گئے، جو طالبان کا گڑھ ہے۔ یہاں اس نے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخند زادہ (موثر طالبانی مذہبی لیڈر) کو پورے حادثہ کی تفصیل بتائی۔
پاکستان کی طرف سے پورا کھیل کھیلا گیاکابینہ میں حقانی فیملی کے پاس چار پوزیشن ہیں۔ امریکہ کی دہشت گرد فہرست میں شامل سراج الدین حقانی کو کارگزار وزیر داخلہ بنایا گیا۔ ملا عبدالغنی برادر کو نائب وزیر اعظم کا عہدہ دیا گیا۔ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو سال 2016 میں ملا دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق، آئی ایس آئی چیف اس وقت کابل میں موجود تھا اور ملا عبدالغنی برادر کے مقابلے حقانی کی حمایت کر رہا تھا۔ ملا عبدالغنی برادر نے 8 سال تک پاکستان کے جیل میں گزارے ہیں، بعد میں ٹرمپ حکومت کے دورے میں امن مذاکرات شروع ہونے پر ان کو رہا کردیا گیا۔ آئی ایس آئی نے ملا عبدالغنی برادر کے بجائے ملا محمد حسن کو وزیر اعظم عہدے کے لئے منتخب کیا۔ کیونکہ اس کے اسلام آباد سے اچھے رشتے ہیں اور حقانی نیٹ ورک کو اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔