اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ’پیغمبر اسلام کی توہین آزادی اظہار نہیں‘، روسی صدر ولادیمیر پتن کا بیان، عمران خان نے کیا خیر مقدم

    روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی لوگوں کو ناراض کرنے اور اشتعال دلانے کا باعث بنتی ہے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی لوگوں کو ناراض کرنے اور اشتعال دلانے کا باعث بنتی ہے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی لوگوں کو ناراض کرنے اور اشتعال دلانے کا باعث بنتی ہے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں۔

    • Share this:






      روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں۔  روسی خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو سالانہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی لوگوں کو ناراض کرنے اور اشتعال دلانے کا باعث بنتی ہے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں۔

      روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی مذہبی آزادی کے خلاف ہے اور مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا ہے۔ متنازعہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو پر حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتیں انتہا پسندی کی طرف لے جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی آپ کے اردگرد لوگوں کو عزت دینے کا نام ہے۔





      عمران خان کا روسی صدر کے بیان کا خیرمقدم

      دوسری جانب پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے اور اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ روسی صدر یوتن کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔












      عمران خان کا کہنا تھا کہ روسی صدر کا بیان میرے مؤقف کی تائید ہے کہ شان رسالت ﷺ میں گستاخی آزادی رائے نہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا سے مقابلے کیلئے مسلم قیادت کو یہ پیغام دنیا تک پہنچانا چاہئے۔


      واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی فورمز پر آواز اٹھا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے توہین رسالت ﷺ اور اسلاموفوبیا کے معاملے پر مسلم ممالک کے سربراہان کو خط بھی لکھا تھا۔








      Published by:Nisar Ahmad
      First published: