پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر برطانیہ، امریکہ کو کھلا خط، IHRF کی سخت برہمی

تصویر بشکریہ: @Declaracion

تصویر بشکریہ: @Declaracion

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن، امریکہ اور برطانیہ کی حکومتوں پر زور دیتی ہے کہ وہ پاکستانی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ اور سیاست دانوں خاص طور پر فوجی جرنیلوں اور سیاستدانوں کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں جو امریکہ اور برطانیہ میں رہتے ہیں اور وہاں بہت زیادہ جائیداد کے مالک ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن (International Human Rights Foundation) نے برطانیہ اور امریکہ کی حکومتوں کو ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں پاکستان کی سیاسی صورتحال کی تیزی سے بگاڑ کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن، امریکہ اور برطانیہ کی حکومتوں پر زور دیتی ہے کہ وہ پاکستانی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ اور سیاست دانوں خاص طور پر فوجی جرنیلوں اور سیاستدانوں کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں جو امریکہ اور برطانیہ میں رہتے ہیں اور وہاں بہت زیادہ جائیداد کے مالک ہیں۔

    اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکا نہیں جا رہا ہے کیونکہ آپ کے ممالک میں بدعنوان جرنیلوں اور سیاستدانوں کو محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک میں عدم استحکام اور بڑے انسانی بحران سے علاقائی خطرہ ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 52 ویں اجلاس کے دوران سندھی انسانی حقوق کے کارکنوں اور اسکالرز نے پاکستان کے صوبہ سندھ میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو بھی اٹھایا۔

    ’پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں سندھی کارکنوں کے ایک پینل نے خطے کی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ جن میں فاطمہ گل، مظفر تالپور، ریوا تھروانی اور سندھو رستمانی شامل تھے۔ فاطمہ گل سندھی-امریکی انسانی حقوق کی کارکن ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    انھوں نے کہا کہ جب ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بات کرتے ہیں، تو درحقیقت سب سے بڑا مسئلہ ہزاروں نوجوان لڑکیوں کا اغوا ہوتا ہے۔

    فاطمہ گل نے کہا کہ انھیں بعد میں اسلام قبول کرایا جاتا ہے اور جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات ہوتے ہیں۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: