ایران میں حجاب مخالف مظاہروں کو چار مہینے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس دوران 18 ہزار مظاہرین گرفتار کیے جاچکے ہیں، جن میں سے ایک ہزار سے زیادہ کو مقدمہ چلاکر پھانسی دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔ اب تک 20 سے زیادہ مظاہرین کو پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے اور دو نوجوانوں کو پھانسی پر لٹکایا بھی جاچکا ہے۔ جب کہ، تین نے پھانسی کی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔ ان میں سے ایک کی اپیل خارج کر کے موت کی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔
اب تک 500 سے زیادہ مظاہرین کی ہوچکی ہے موت ایران ریولیشنری گارڈ کور (آر آر جی سی) کی فائرنگ سے اب تک 500 سے زیادہ مظاہرین کی موت ہوچکی ہے۔ اب ایرانی لوگ کٹر بنیاد پرست حکومت کے خلاف آر-پار کی لڑائی میں مصروف ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بنا کسی قیادت کے شروع ہوا حجاب مخالف احتجاج اب جمہوریت کے حامی آندولن میں بدل رہا ہے اور موجودہ حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے عہد کے ساتھ نوجوان طلبہ آئی آر جی پی کا مقابلہ کررہے ہیں۔
آندولن کی تپش نے ایران میں اسلامی حکومت کا تخہ پلٹنے اور داخلی جنگ کے خطرے کا دھواں اٹھایا دیا ہے۔ آئی آر جی سی کے بریگیڈیئر جنرل حامد آبزاری نے 30 دسمبر کو کہا تھا کہ کچھ فوجی کمانڈر اسلامی اقدار اور سپریم کورٹ کے اقتدار کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، آبزاری آئی آر جی سی کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی کے مشیر ہیں۔ لیکن آئی آر جی سی کے ترجمان نے اس کو مسترد کرتے ہوئے آبزاری کی ریمارک کو نجی بتایا ہے۔
سیکورٹی ایڈوائزر و انٹلیجنس چیف کے درمیان اختلافات! ایک ایرانی صحافی سعید آغازنی نے ٹوئٹ کر کے بتایا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر سیاسی و سیکورٹی مشیر اشغر میر حجازی اور آئی آر جی سی کے انٹلیجنس چیف حسین طیب کے درمیان زبردست اختلافات جاری ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔