عوامی مقامات پر CCTVکیمرے لگارہی ہے ایرانی حکومت، حجاب نہ پہننے والی خواتین کی ایسے ہوگی نگرانی

عوامی مقامات پر CCTVکیمرے لگارہی ہے ایرانی حکومت، حجاب نہ پہننے والی خواتین کی ایسے ہوگی نگرانی

عوامی مقامات پر CCTVکیمرے لگارہی ہے ایرانی حکومت، حجاب نہ پہننے والی خواتین کی ایسے ہوگی نگرانی

ایران سے ایک اور ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے جس میں خواتین بنا حجاب کے کسی دکان کے اندر کھڑی ہیں۔ اسی دوران ان پر اس لیے دہی پھینک کر حملہ کیا گیا، کیونکہ انہوں نے حجاب نہیں پہنا ہوا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Tehran
  • Share this:
    ایران کی حکومت سخت حجاب قانون کے خلاف احتجاج کرنے والی ہر آواز کو دبانے کے لیے نئے نئے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ وہ عوامی مقامات پر جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے لگا رہی ہے، تا کہ خواتین کی نگرانی کی جاسکے۔ گزشتہ کچھ مہینوں پہلے اخلاقی پولیس کی حراست میں ایک نوجوان لڑکی کی موت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ملک بھر میں جگہ جگہ مظاہرے ہوئے تھے۔ دنیا بھر کی میڈیا میں اس کا لے کر خوب بحث ہوئی تھی۔ خواتین نے اپنے بال کاٹ کر احتجاج ظاہر کیا تھا، دوسری جانب حکومت ایران نے اس احتجاج کو غیر ملکی سازش قرار دیا تھا۔

    بہرحال، ایران میں خواتین کو لے کر سختی برتی جارہی ہے۔ یہاں خواتین کو حجاب پہننے کے سخت احکامات ہیں۔ حجاب کو لازمی ڈریس کوڈ لاگو کیا گیا ہے، حالانکہ، ڈریس کوڈ کی سختی کے خلاف خواتین سڑکوں پر آنے لگی ہیں۔ اس سے گھبراکر ایران حکومت نے عوامی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:

    پاکستان میں ہندووں کی شادی کرانے کے لیے پنڈتوں کو دکھانا ہوگا ’کریکٹر سرٹیفکیٹ‘، شادی کے لیے نیا اصول جاری

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام نے بتایا کہ خواتین کو سی سی ٹی وی کے ذریعے نشان زد کیا جائے گا اور پھر لازمی ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر سزا دی جائے گی۔ عوامی مقامات اور سڑکوں پر کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کی شناخت ہونے کے بعد انہیں خبردار کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    تل ابیب میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ایک کی موت، 5 لوگ زخمی، پولیس نے حملہ آور کو کیا ڈھیر

    حالیہ دنوں میں ایران سے ایک اور ویڈیو کافی وائرل ہورہا ہے جس میں خواتین بنا حجاب کے کسی دکان کے اندر کھڑی ہیں۔ اسی دوران ان پر اس لیے دہی پھینک کر حملہ کیا گیا، کیونکہ انہوں نے حجاب نہیں پہنا ہوا تھا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: