پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں پر آرمی ایکٹ اور آفیشیل سکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کے فوج کے فیصلے پر قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی مہر لگنے کے بعد ملک میں عداستحکام اور غیریقینی کا ماحول گہرا ہوگیا ہے۔ این ایس سی سلامتی امور میں پاکستان کی سب سے اعلیٰ کمیٹی ہے۔ منگل کو اس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی، جس میں فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر سمیت تمام بڑے فوجی اور خفیہ اہلکار بھی شامل ہوئے۔
یہ میٹنگ عمران خان کی گزشتہ 9 مئی کو گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے بلائی گئی تھی۔ اس سے قبل آرمی چیف نے پاک فوج کے کور کمانڈرز سے ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی میٹنگ میں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ این ایس سی میٹنگ میں اس فیصلے پر مہر لگائی گئی۔ اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 9 مئی کا دن ملکی تاریخ کے سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 'سیاسی لبادے میں ملبوس کچھ لوگوں نے اقتدار کے لالچ میں وہ کر دکھایا جو ملک کے بیرونی دشمن 75 سال میں نہ کر سکے' تب ہی اشارہ دیا گیا کہ فوج اب عمران خان کے حامیوں کو سختی سے دبائیں گے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہزاروں کی تعداد میں ان کے حامی ملک بھر میں سڑکوں پر اتر آئے تھے اور انہوں نے خاص طور پر فوج کے ٹھکانوں اور اس سے جڑے علامتوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تھا۔
اس درمیان عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا کہ ہے کہ جو لوگ تشدد میں شامل تھے، وہ اس کے ارکان نہیں تھے۔ پارٹی لیڈروں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ پی ٹی آئی مخالف طاقتوں نے کچھ بیرونی افراد کو مظاہرین میں شامل کروا کے تشدد کرایا، تاکہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بنیاد تیار ہوسکے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔