’اسرائیل کو تاریخ کا سب سے بڑا خطرہ لاحق‘ نیتن یاہو حکومت کے خلاف ہزاروں افراد کی بغاوت اور احتجاج

سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے خبردار کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے خبردار کیا ہے۔

اس اقدام کی وجہ سے متعدد سیاسی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور رات دیر گئے ہنگامی مظاہرے جاری رہے۔ سیاسی تجزیہ نگاران اسے ’بنجمن نیتن یاہو کے خلاف اسرائیلی عوام کی بغاوت‘ سے تعبیر کررہے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Israel
  • Share this:
    وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو (Benjamin Netanyahu) کی جانب سے وزیر دفاع یوو گیلنٹ (Yoav Gallant) کو برطرف کرنے کے فیصلے کے بعد اتوار کی رات ہزاروں مظاہرین نے اسرائیل بھر کے شہروں کو گھیر لیا۔ اس اقدام کی وجہ سے متعدد سیاسی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور رات دیر گئے ہنگامی مظاہرے جاری رہے۔ سیاسی تجزیہ نگاران اسے ’بنجمن نیتن یاہو کے خلاف اسرائیلی عوام کی بغاوت‘ سے تعبیر کررہے ہیں۔

    یوو گیلنٹ کو اتوار کے روز برطرف کر دیا گیا تھا جب انھوں نے حکومت کی متنازعہ عدالتی اصلاحات کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا تھا۔ اصلاحات کو روکنے کا ان کا مطالبہ اس سے پہلے سامنے آیا کہ قانون ساز اس آنے والے ہفتے تجاویز کے مرکزی حصے پر ووٹ ڈالیں، جس سے ججوں کی تقرری کا طریقہ بدل جائے گا۔

    برطرفی کے فوراً بعد گیلنٹ نے کہا کہ اسرائیل کی ریاست کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن رہی ہے اور رہے گی۔ ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ مظاہرین اب بھی تل ابیب میں ایالون ہائی وے کو بند کر رہے ہیں، نتن یاہو کے گیلنٹ کو برطرف کیے جانے کے تین گھنٹے سے زیادہ وقت کے بعد بھی مظاہرین میں غم و غصہ محسوس کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مظاہرین نے ہائی وے پر الاؤ روشن کر رکھا ہے اور وہ وہاں رات گزارنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ متعدد مظاہرین نے تل ابیب میں ایالون ہائی وے کو بھی بلاک کر دیا جہاں رات بھر قیام کرنے کی اطلاع ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے بھی گیلنٹ کی برطرفی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم گیلنٹ کو برطرف کر سکتے ہیں، لیکن وہ حقیقت کو برطرف نہیں کر سکتے اور اسرائیل کے لوگوں کو برطرف نہیں کر سکتے جو اتحاد کے پاگل پن کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    لیپڈ نے مزید کہا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم اسرائیل کی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: