اسرائیل نے رمضان سے ایک روز قبل مغربی کنارےکےکئی شہروں پرمارےچھاپے، امن معاہدہ کا ہوگاکیا؟
امن معاہدہ کا ہوگاکیا؟ (تصویر ٹوئٹر: Israel police)
غیر طے شدہ میٹنگ کے بعد امریکی حکام کی طرف سے شائع ہونے والے ایک ریڈ آؤٹ میں "امریکی تشویش" اور "تمام فریقین کی ایسی کارروائیوں یا بیان بازی سے گریز کی اہمیت کا ذکر کیا گیا ہے جو رمضان، پاس اوور اور ایسٹر کی تعطیلات میں تناؤ کو مزید بھڑکا سکتے ہیں"۔
رمضان شروع ہونے سے ایک روز قبل اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں بشمول راملہ، نابلس، جیریکو اور بیت لحم پر وسیع پیمانے پر چھاپے مارے۔ اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران 26 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اسرائیلی فورسز نے رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کی رہائش گاہ کے قریب ایک ہسپتال کے قریب آنسو گیس فائر کی، اس کا دعویٰ سماجی کارکن یونس تراوی نے کیا ہے۔
فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ جیریکو میں فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ایک شخص کو گرفتار کیا، جبکہ کم از کم ایک شخص گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ سوشل میڈیا پر فوٹیج میں اسرائیلی فوجیوں کو شہر کے مرکزی پولیس اسٹیشن کے سامنے کھڑے دکھایا گیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دسیوں بکتر بند گاڑیاں علاقے میں داخل ہوئیں۔ فلسطینی میڈیا نے مسجد کے لاؤڈ اسپیکروں کی فوٹیج بھی شائع کی جس میں رہائشیوں سے سڑکوں پر نکلنے اور اسرائیلی کارروائی کے خلاف مزاحمت کرنے کی اپیل کی گئی۔ تراوی نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ہیبرون میں 50 سے زیادہ فوجی گاڑیاں داخل ہوئیں، جن میں مبینہ طور پر چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔
نابلس میں اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی کہ فورسز بدھ کی صبح حماس کے ایک فلسطینی رکن کے گھر کو مسمار کرنے کی تیاری کر رہی تھیں جس نے مغربی کنارے کے قصبے حوارہ کے قریب دو اسرائیلی آباد کاروں کو ہلاک کر دیا۔
منگل کو اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل کی اگلی جنگ میں کئی محاذ شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو یہ کہنے کا استحقاق حاصل ہے کہ وہ صرف غزہ یا مغربی کنارے کے کچھ حصوں میں جنگ لڑے گا۔
پیر کے روز اسرائیل نے کہا کہ اس نے رمضان کے ممکنہ کشیدہ مہینے کے دوران کشیدگی کو کم کرنے کے لیے یروشلم کی مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے خواہشمند فلسطینیوں کے لیے قواعد شائع کیے ہیں۔
منصوبوں کا مطلب ہے کہ تمام خواتین بغیر اجازت کے کمپاؤنڈ تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں۔ مردوں کے لیے 12 سال سے کم عمر کے بچوں اور 55 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو مغربی کنارے سے سفر کرنے کے لیے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔