نیوزی لینڈ کے ہائی کورٹ نے کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کرنے والے ملزم کا چہرہ دکھانے سے متعلق میڈیا پر عائد پابندی ہٹا لی ہے۔
اس معاملے کی سماعت کے بعد جج كیمرون منڈیر نے کہا’’اس واقعہ کے ملزم کے چہرہ کو دکھانے پر عائد پابندی ہٹا لی گئی ہے۔ کراؤن نے مشورہ دیا ہے کہ ملزم کے چہرے کو چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لہذا اس سلسلے میں جاری حکم اب کالعدم ہو گیا ہے۔ میڈیا کو اب 16 مارچ کو ضلع عدالت کے سامنے حاضری کے وقت ملزم کی لی گئی تصاویر کو استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
واضح ر ہے کہ 15 مارچ کو ہوئے اس واقعہ میں 51 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ برنٹن ہیریسن ٹارنٹ نامی ملزم نے اس واردات کو انجام دیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔