47 سال بعد سامنے آئی طیارہ حادثہ کی وجہ، حادثہ میں گئی تھی کئی رہنماؤں کی جان، ملائیشیا کا معاملہ
47 سال بعد سامنے آئی طیارہ حادثہ کی وجہ (علامتی تصویر)
رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی شواہد نہیں ملے کہ طیارے میں کوئی خرابی تھی یا آگ لگنے یا دھماکے کا واقعہ پیش آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیارے میں مقررہ معیار سے زیادہ سامان لدا ہوا تھا اور اس میں ٹھیک سے نہیں بھرا گیا تھا جس کی وجہ سے طیارے کا ہوا میں توازن بگڑ گیا اور یہی اس کے حادثہ کی وجہ بنی۔
ملائیشیا میں ایک ٹاپ سیکرٹ فائل کو 47 سال بعد منظر عام کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ سال 1976 میں ملائیشیا میں ایک طیارہ حادثہ ہوا تھا جس میں کئی بڑے سیاستدان اور وزراء مارے گئے تھے۔ طیارہ حادثہ کے بعد سے ملائیشیا کی حکومت نے اس فائل کو خفیہ رکھا تھا اور حادثہ کی وجہ کو عام نہیں کیا گیا تھا۔ اب عوام کے بڑے مطالبے کے بعد ملائیشیا کی حکومت نے 1976 میں ہونے والے طیارے کے حادثے کی فائل منظر عام کر دی ہے۔ فائل سے انکشاف ہوا ہے کہ طیارہ حادثہ کی وجہ اس میں سامان کا صحیح طریقے سے نہیں بھرا جانا تھا جس کی وجہ سے طیارہ گر کر تباہ ہوا۔
کیا تھی طیارہ حادثہ کی وجہ؟ ملائیشیا کی حکومت کی جانب سے بدھ کو منظر عام پر آنے والی 21 صفحات پر مشتمل معلومات کے مطابق حادثہ کا شکار ہونے والا طیارہ آسٹریلیا کی سرکاری طیارہ فیکٹری میں بنایا گیا تھا۔ طیارہ ریاست صباح کے دارالحکومت کوٹا کنابالو جا رہا تھا کہ سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ حادثہ میں صباح ریاست کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ تن فواد اسٹیفنز اور ریاست کے وزیر ہاؤسنگ، وزیر خزانہ اور وزیر مواصلات ہلاک ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی شواہد نہیں ملے کہ طیارے میں کوئی خرابی تھی یا آگ لگنے یا دھماکے کا واقعہ پیش آیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طیارے میں مقررہ معیار سے زیادہ سامان لدا ہوا تھا اور اس میں ٹھیک سے نہیں بھرا گیا تھا جس کی وجہ سے طیارے کا ہوا میں توازن بگڑ گیا اور یہی اس کے حادثہ کی وجہ بنی۔
متوفی کے لواحقین نے کی تھی مانگ طیارہ حادثہ کی فائل رکھنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کی جا رہی تھی اور مرنے والوں کے لواحقین کافی عرصے سے اس فائل کو پبلک کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جس کے بعد ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے ماضی میں اس رپورٹ کو عام کرنے کی بات کہی تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ طیارے میں دو پائلٹ ہو سکتے ہیں لیکن اس طیارے میں صرف ایک پائلٹ سوار تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ حادثہ کے وقت پائلٹ نشے میں تھا تاہم رپورٹ میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ طیارے کے پائلٹ کا ریکارڈ اچھا نہیں تھا اور وہ ایک معمولی پائلٹ تھا۔
ملائیشیا سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ، فضائیہ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے مل کر مشترکہ طور پر واقعے کی تحقیقات کی۔ اس حادثہ کی رپورٹ 25 جنوری 1977 کو تیار کی گئی تھی جسے اب منظر عام کر دیا گیا ہے۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔