ایران میں گزشتہ سال حجاب کو لے کر شروع ہوئے حکومت مخالف مظاہرے ہنوز جاری ہیں۔ مظاہرہ کرنے والی خواتین کی حصہ داری زیادہ ہے جو بڑی تعدادمیں سڑکوں پر اتر آئی ہیں۔ لیکن ایرانی حکومت بھی لوگوں کی آواز کو دبانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے مہسا امینی سمیت کئی خواتین نے اپنی جان گنوائی ہے۔ وہیں، ایران میں ایک شخص کو دو خواتین پر دہی پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
خواتین پر اس طرح کے حملے اس وقت ہوئے ہیں جب کل ہفتے کے روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے انتباہ دیا ہے کہ ایران میں حجاب کا قانون ہے جس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین ماں بیٹی ہیں۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں خواتین ایک دکان پر کھڑی ہیں اور دونوں نے سرعام اپنے بال نہیں ڈھانپے ہیں۔ اس دوران ایک شخص اس کے پاس آتا ہے اور بحث شروع کر دیتا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ شخص ان کے سر پر دہی پھینک دیتا ہے۔ اس کے بعد دکاندار نے حملہ آور کو دھکا دے کر دکان سے باہر کردیا۔ ملزم شخص کو عوامی مقامات کے انتظامات میں خلل ڈالنے کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دونوں خواتین وک اپنےبال دکھانے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، جو ایران میں غیر قانونی ہے۔
ایران میں خواتین کے لیے عوامی مقامات پر حجاب نہ پہننا غیر قانونی ہے، حالانکہ بڑے شہروں میں خواتین قواعد کے باوجود حجاب کے بغیر گھوم رہی ہیں۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ہفتے کے روز کہا کہ ایرانی خواتین کو حجاب کو مذہبی تقاضے کے طور پر پہننا چاہیے۔ دسمبر سے اب تک ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور چار مظاہرین مارے جا چکے ہیں۔ لیکن حکومت کے باز آنے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔