اسلام آباد۔ پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے آج کہا کہ ملک میں میڈیا اور عدلیہ آزاد نہیں ہیں۔ جیو ٹی وی چینل نے یہ اطلاع دی ہے۔ مسٹر عباسی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد کی گارنٹي لینا مسلح افواج کا کام نہیں ہے اور قومی سلامتی کمیٹی نے پہلے ہی اس معاملے میں فیصلہ کیا ہے کہ انتخابات متعینہ وقت پر ہی کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ " میرا بھی یہی کہنا ہے کہ عام انتخابات اس سال جولائی میں ہی ہوں گے اور اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی"۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی شخص کو جج بنائے جانے سے پہلے اس کے سابقہ کام اور اس کی شبیہ کو دیکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ "جب کسی کو جج مقرر کیا جاتا ہے تو وہ جج کے طور پر ہی ریٹائر ہوتا ہے اور پہلے ایسے متعدد معاملے سامنے آئے ہیں کہ جو شخص جج بننے کے قابل نہیں تھے، وہ بھی اس عہدے پر فائز کردیئے گئے"۔ مسٹر عباسی نے کہا کہ اگر پاکستان مسلم ليگ- نواز آئندہ عام انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے تو وزیر اعظم کی تقرری کا فیصلہ پارٹی کے لیڈر نواز شریف ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا تختہ پلٹنے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ پاکستانی عوام کو قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی تاریخ اسے کبھی قبول کرے گی۔ مسٹر عباسی نے کہا کہ "نواز شریف اب بھی میرے وزیر اعظم ہیں"۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کے مقدمات کا قومی اسمبلی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مقررہ وقت سے ایک سکنڈ پہلے بھی حکومت گرنے نہيں دوں گا۔ ہمیں یا ہمارے سسٹم کو کوئی خطرہ درپیش نہيں ہے۔ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اختیار میرے پاس ہے، پارٹی جب بھی مجھے ایسا کرنے کا فیصلہ کرے گی، میں تحلیل کردوں گا"۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔