فلسطین کے سفارت خانے میں ہندوستانی سفیر مکل آریہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ آریہ کی لاش رام للا میں سفارت خانے کے ہیڈ کوارٹر سے ملی۔ فلسطین کی وزارت خارجہ نے آریہ کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔ موت کی وجہ فی الحال واضح نہیں ہے۔ آریہ کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے انہیں بہترین افسر بتایا ہے۔ فلسطینی قیادت نے مکل آریہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مکل کے فلسطین کے ساتھ تھے گہرے تعلقاتفلسطین کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی نے کہا، 'ہم مکل آریہ کے انتقال پر غم ظاہر کرتے ہیں۔ وہ ایک بہترین افسر اور سب سے بڑھ کر بہت اچھے دوست تھے۔ فلسطینی حکومت اس معاملے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ مکل کا فلسطین سے گہرا تعلق تھا اور وہ اس خطے سے گہری واقفیت رکھتے تھے۔ ہمارے صدر محمود عباس نے بھی آریہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ فلسطینی حکومت آریہ کی آخری الوداعی کے لیے اپنا نمائندہ بھیجنے جا رہی ہے۔
ایس جے شنکر نے غم کا کیا اظہار ۔ہندوستان کے وزیر خارجہ نے فلسطین میں ہندوستانی سفیر مکل آریہ کے انتقال پر بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، ' رام للا میں ہندوستان کے سفیر مکل آریہ کے انتقال کی خبر سے گہرا دکھ ہوا۔' انہوں نے مکل آریہ کو ایک باصلاحیت افسر بتایا۔
یونیسکو میں بھی ہندوستان کے لیے کیا کام ۔اسرائیل اور فلسطین تنازعہ میں ہندوستان کا کردار ہمیشہ غیر جانبدار رہا ہے۔ ہندوستان اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اصرار کرتا رہا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے فلسطین کی حکومت کے ساتھ بھی بہت اچھے تعلقات رہے ہیں۔ محمد عباس فلسطین کے صدر ہیں اور پچھلی بار جب وزیر اعظم مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا، تو اسی وقت انہوں نے بھی فلسطین کا بھی دورہ کیا تھا۔
مکل نے یونیسکو میں ہندوستان کے لیے بھی کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ کابل اور ماسکو میں ہندوستان کے سفیر رہے۔ انہوں نے اپنی تعلیم دہلی میں حاصل کی۔ وہ جے این یو کے طالب علم رہے۔ 2008 میں ان کا انتخاب انڈین فارن سروس کے لیے ہوا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔