واشنگٹن۔ امریکہ کے صدر براک اوباما نے چین کے سخت احتجاج کے باوجود آج وائٹ ہاؤس میں تبت کے روحانی رہنما دلائی لامہ سے ملاقات کی۔ چین نے امریکی صدر اور دلائی لامہ کے درمیان ہونے والی اس ملاقات پر سفارتی سطح پر احتجاج کیا تھا۔ بہرحال دلائی لامہ نے متنازعہ ملاقات میں اوباما سے کہا کہ وہ چین سے تبت کی آزادی نہیں مانگ رہے ہیں اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین سے مذاکرات جلد شروع ہو جائے گا۔
امریکی صدر کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ "دونوں نوبل انعام یافتہ رہنماؤں کی ملاقات سے تبت پر امریکہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ صدر اوبامہ نے اپنی آٹھ سالہ مدت میں چوتھی مرتبہ وائٹ ہاؤس میں دلائی لامہ سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وہ ایک بار واضح کرنا چاہیں گے کہ تبت کے حوالے سے امریکہ کے رخ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے اس ملاقات پر احتجاج درج کراتے ہوئے کہا ہے کہ چین جلاوطن تبتی بدھ مت لیڈر دلائی لامہ کو خطرناک علیحدگی پسند مانتا ہے اور امریکی صدر سے ان کی ملاقات کا علیحدگی پسند غلط مفہوم نکال سکتے ہیں اور تبت میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔