اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے دہلی تشدد کی مذمت کی تو ہندوستان نے دیا ایسا جواب

    او آئی سی کے ذریعہ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی ہندستان میں مسلمانوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ یہ تشدد مسلمانوں، مسجدوں اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنانے کے لئے ہو رہا ہے۔

    او آئی سی کے ذریعہ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی ہندستان میں مسلمانوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ یہ تشدد مسلمانوں، مسجدوں اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنانے کے لئے ہو رہا ہے۔

    او آئی سی کے ذریعہ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی ہندستان میں مسلمانوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ یہ تشدد مسلمانوں، مسجدوں اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنانے کے لئے ہو رہا ہے۔

    • Share this:
    نئی دہلی۔ ہندستان نے شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تبصروں کو خارج کرتے ہوئے آج کہا کہ اس کے تبصرے حقیقت سے پرے، چنندہ اور گمراہ کن ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا کہ او آئی سی جیسی تنظیموں کو صلاح دی جاتی ہے کہ ایسے حساس وقت میں غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کا بیان حقیقت میں غلط، چنندہ اور گمراہ کرنے والا ہے۔ سلامتی ایجنسیوں کے ذریعہ زمینی حالات کو معمول پر لانے اور اعتماد قائم کرنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہم ان تنظیموں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ غیرذمہ دارانہ بیان نہ دیں۔

    وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار


    او آئی سی کے ذریعہ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی ہندستان میں مسلمانوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ یہ تشدد مسلمانوں، مسجدوں اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنانے کے لئے ہو رہا ہے۔

    رویش کمار نے آگے کہا ’ وزیر اعظم نے خود عوامی طور پر امن اور بھائی چارے کی اپیل کی ہے۔ میں کچھ بیانوں کا بھی تذکرہ کرنا چاہوں گا جو ایجنسیوں، افراد کے ذریعہ سامنے آئے ہیں۔ ہم اپیل کریں گے کہ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کرنے کا یہ وقت نہیں ہے، اس سے مسائل جتنے سلجھیں گے، اس سے زیادہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں‘۔

     
    Published by:Nadeem Ahmad
    First published: