نئی دہلی: پاکستانی سمندری حدود میں غیر قانونی ماہی گیری کے الزام میں کراچی کی جیل میں بند 198 ہندوستانی ماہی گیروں کی کھیپ کو 13 مئی کو واہگہ بارڈر پر ہندوستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ تاہم اطلاعات کے حق (آر ٹی آئی) ایکٹ کے تحت وزارت خارجہ (ایم ای اے) سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 500 سے زیادہ دیگر ہندوستانی، جن میں غیر ماہی گیر بھی شامل ہیں، اپنی سزا کی مدت پوری کرنے کے باوجود پڑوسی ملک کی جیلوں میں بند ہیں۔
گزشتہ دو سالوں میں کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشیٹو (CHRI) کے وینکٹیش نائک کی طرف سے دائر کی گئی آر ٹی آئی درخواستوں کے ایک سلسلے کے جواب میں، وزارت خارجہ نے کہا کہ 2018 سے اب تک 455 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 51 ہندوستانی قیدی (سول) یا غیر ماہی گیر، جن میں چھ خواتین بھی شامل ہیں، اب بھی پاکستانی جیلوں میں بند ہیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2018 میں 45، 2019 میں 138، 2020 میں 130، 2021 میں 221 اور 2022 میں 120 ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 198 ماہی گیروں کی رہائی اور رہائی سے ایک ہفتہ قبل ہلاک ہونے کے بعد 455 ماہی گیر اب بھی پڑوسی ملک کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ تمام ماہی گیر کراچی کے شہر لانڈھی میں ملیر ڈسٹرکٹ جیل اور اصلاحی گھر میں بند ہیں۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کی ملیر جیل کو زیادہ سے زیادہ 1800 قیدیوں کو رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ تاہم دسمبر 2022 تک یہاں 7000 قیدیوں کو رکھا جا رہا ہے۔ تمام 455 ماہی گیروں کو پاکستان کے فشریز ایکٹ 1987 کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ ڈائنامائٹ کے ذریعے ماہی گیری اور زہر یا چونا یا کسی اور مضر مواد کا استعمال کرتے ہوئے مچھلی پکڑنا، اس میں دو مخصوص جرائم کے لیے زیادہ سے زیادہ دو ماہ قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
دنیا کو اگلی وبا کیلئے تیار رہنا چاہئے، آنے والا ہے، کورونا سے بھی خطرناک وائرس۔۔۔۔یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں المناک حادثہ، کشتواڑ کے قریب کھائی میں گری کار ، 7 افراد کی موتآر ٹی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق، یکم جنوری تک پاکستانی جیلوں میں بند 51 'ہندوستانی قیدیوں (سول)' میں سے نو پر پاکستان کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ (OSA)، 1923 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ نو میں سے چھ، جنہیں OSA کے تحت سزا سنائی گئی ہے، اپنی سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ دو دیگر زیر سماعت ہیں۔ سیکرٹ ایکٹ کے تحت سزا پانے والے 9 قیدیوں میں سے ایک دسمبر 2021 میں اپنی پانچ سال کی سزا مکمل کر لے گا تاہم یکم جنوری تک وہ لاہور کی سینٹرل جیل میں ہی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔