’گرفتاری کے پیچھے پاک فوج کا ہاتھ ہے، شہباز شریف حکومت انتشار چاہتی ہے‘ رہائی کے بعد عمران خان کا پہلا خطاب

عمران خان فائل فوٹو

عمران خان فائل فوٹو

ان کا یہ تبصرہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری کے اس بیان کے جواب میں آیا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کو منافق کہا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستانی فوج کو سیاست میں کودتے ہوئے شرم آنی چاہیے اور تجویز دی کہ وہ اپنی سیاسی جماعت بنائے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کی ایک عدالت کی جانب سے انہیں رہا کرنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ملک کی طاقتور فوج کو اپنی گرفتاری کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ عمران خان جمعہ کو ضمانت ملنے کے باوجود دوبارہ گرفتاری کے خوف سے گھنٹوں تک اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں بند رہنے کے بعد ہفتے کے روز اپنے لاہور گھر واپس آئے۔

    ہفتے کے روز اپنے لاہور کے گھر سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے پاکستان میں امریکی سرجیکل آپریشن کے خلاف آواز نہ اٹھانے پر فوج سے سوال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آواز اٹھانے والے تھے اور انہوں نے مزید کہا کہ فوج کے عسکری ونگ کا ترجمان اس وقت پیدا بھی نہیں ہوا جب اس نے دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    ان کا یہ تبصرہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری کے اس بیان کے جواب میں آیا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کو منافق کہا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستانی فوج کو سیاست میں کودتے ہوئے شرم آنی چاہیے اور تجویز دی کہ وہ اپنی سیاسی جماعت بنائے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کا جھنڈا پوری دنیا میں بلند رکھا۔ آئی ایس پی آر نے کبھی ایسا بیان نہیں دیا۔

    انھوں نے کہا کہ آپ کو اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے۔ آپ سیاست میں کود پڑے ہیں۔ آپ سیاسی جماعت کیوں نہیں بناتے۔ عمران خان نے ایک گھنٹہ کی پہلی تقریر میں کہا جب اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے خلاف درج تمام 145 مقدمات میں انہیں مکمل ریلیف دیا تھا۔ انہوں نے شہباز شریف حکومت پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اتحاد کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے اور وہ ملک میں انتشار چاہتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    عمران خان نے کہا کہ پاکستانی فوج کو سیاست میں کودتے ہوئے شرم آنی چاہیے اور تجویز دی کہ وہ اپنی سیاسی جماعت بنائے۔

    انہوں نے شہباز شریف حکومت پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اتحاد کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے اور وہ ملک میں انتشار چاہتا ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: