’پاکستان کوتنہاکیاجارہاہے، کوئی غیر مشروط مددنہیں کررہا‘ شہبازشریف کااعلیٰ سطحی اجلاس میں اعتراف

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف (فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف (فائل فوٹو)

مذکورہ ملاقات وزیر دفاع خواجہ آصف اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی کابل میں افغانستان کی طالبان حکومت کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کے بعد ہوئی ہے جس میں پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • PAKISTAN
  • Share this:
    پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملی کی بات کہی ہے۔ انھوں نے ایک اعلیٰ سطحی قومی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان کو تنہا کیا جا رہا ہے اور کوئی بھی ملک غیر مشروط طور پر مدد کے لیے آگے نہیں آ رہا ہے۔ ذرائع نے اس ملاقات میں ان کے حوالے سے بتایا کہ دوست ممالک کی جانب سے تعاون اللہ کی نعمت سے کم نہیں، لیکن اولین ترجیح اپنے گھر کو ٹھیک کرنا چاہیے ورنہ کوئی مدد کے لیے نہیں آئے گا۔

    شریف نے مبینہ طور پر کہا کہ اگر پاکستان کو معاشی ٹائیگر کی طرح ابھرنا ہے تو قانون سازوں کو ذاتی پسند اور ناپسند سے اوپر اٹھنا ہوگا۔ اجلاس میں سیاسی اور عسکری اسٹیبلشمنٹ سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے قبل اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف سے ملاقات کی۔

    شریف نے عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پر گزشتہ ماہ ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کے واقعے کے بعد میں نے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا، لیکن انہوں نے (پی ٹی آئی) نے ہڈل میں شرکت کرنا مناسب نہیں سمجھا اور وہ اب بھی سڑکوں پر معاملات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    30 جنوری کو ایک طالبان خودکش بمبار نے پشاور کی ایک مسجد میں نماز ظہر کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 101 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    پولیس نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے پولیس کی وردی میں بھیس بدل کر ہائی سکیورٹی والے علاقے میں گھس لیا اور ہیلمٹ اور ماسک پہنے موٹر سائیکل پر سوار تھا۔

    شریف نے کہا کہ خوشحالی کے لیے ہمیں بیٹھ کر معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ایک طبقہ اب بھی معاملات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم پاکستان کو معاشی ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ذاتی پسند و ناپسند سے اوپر اٹھنا ہوگا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: