پاکستان کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انتباہ دیا ہے کہ ملک کے اقتصادی اور سیاسی حالات اتنے خراب ہیں کہ اس میں فوج کے اقتدار پر قابض ہونے کا اندیشہ ہے۔ وہیں، عباسی نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کے لیے بات چیت شروع کریں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ملک کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کے ایک سینئر رہنما عباسی نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک پاکستان کے 21ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں تھی۔
انہوں نے ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں کہا کہ اگر صورتحال ناکام ہوجاتی ہے یا جب اداروں کے درمیان رسہ کشی ہوتی ہے اور سیاسی قیادت آگے بڑھنے میں ناکام ہوتی ہے، تو فوج کے اقتدار پر قابض ہونے کا اندیشہ بنا رہتا ہے۔ چونسٹھ سالہ عباسی نے کہا، ’پاکستان میں اسی طرح کے حالات میں طویل عرصے تک ’مارشل لا‘ رہا ہے۔ ’ڈان‘ اخبار نے ان کے حوالے سے کہا، حقیقت میں، میں کہوں گا کہ پاکستان میں اس سے پہلے اتنے تشویشناک اقتصادی اور سیاسی حالات کبھی نہیں ہوئے ہیں۔ اس سے بہت کم سنگین حالات میں، فوج نے اقتدار کی کمان سنبھالی ہے۔ یہ بھی پڑھیں:
پاکستان کی تقریباً نصف تاریخ تک براہ راست فوجی جرنیلوں کی حکومت رہی ہے۔ عباسی نے خبردار کیا کہ اگر معاشرے اور اداروں کے درمیان تصادم گہرا ہوا تو ملکی فوج ایسی صورت حال میں مداخلت کر سکتی ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن کے رہنما نے امید ظاہر کی کہ فوج مارشل لاء لگانے کے آپشن پر غور نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ فوج اس پر غور کر رہی ہے لیکن جب ان کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تو فوج ملک کے اقتدار پر قابض ہو جاتی ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔