اسلام آباد۔ بھارت ہی نہیں پڑوسی ملک پاکستان Pakistan بھی ان دنوں بجلی کے شدید بحران power crisis کا شکار ہے۔ وہاں کے حالات ہندوستان سے بھی بدتر ہیں۔ شہری علاقوں میں روزانہ 6 سے 10 گھنٹے کی کٹوتی ہورہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیہی علاقوں میں لوگ 18-18 گھنٹے تک بجلی electricity کے لیے ترس رہے ہیں۔ پاور پلانٹس power plants میں پیداوار میں زبردست کمی آئی ہے۔ بہت سے پلانٹس ٹھپ پڑے ہیں جبکہ کئی پلانٹس کو یوکرین جنگ اور دیگر وجوہات کی وجہ سے ایندھن کے بہت بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستان کے بڑے میڈیا ادارے ڈان نے محکمہ بجلی کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک میں ان دنوں 7 سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی کی کمی pakistan electricity crisis چل رہی ہے۔ گرمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو بجلی کا بحران مزید گہرا سکتا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی جیسے بڑے شہروں کو بھی گھنٹوں بجلی کی کٹوتی کا سامنا ہے۔ رمضان المبارک میں بھی عوام کو راحت نہیں مل رہی ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث تمام چھوٹی بڑی صنعتیں خطرے میں ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں روزانہ 15 گھنٹے بجلی کی کٹوتی کی جارہی ہے۔ کراچی، سندھ اور بلوچستان میں بجلی کے بحران نے بھی لوگوں کے پسینے چحرا دئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صورتحال انتہائی سنگین، کوئی بیک اپ بھی نہیں، Power crisisپر کیجریوال حکومت کا ایک اور الرٹ
مزید پڑھئے:
مسجد نبوی میں پاکستانی وفد کو دیکھ کرShahbaz Sharif 'چور۔چور' کے نعرے لگنےسے سعودی عرب خفاحالانکہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (Karachi Electric Supply) کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ عید الفطر (Eid-ul-Fitr) کے بعد صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔ اسی طرح اسلام آباد Islamabad الیکٹرک سپلائی Power Supply کمپنی نے بھی کہا کہ وہ بحران سے جلد نمٹیں گے اور بجلی کی پیداوار پہلے کی طرح بحال کر دی جائے گی۔ لیکن لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ صرف ہوائی یقین دہانیاں ہیں۔ صورتحال میں بہتری کے امکانات بہت کم ہیں۔ ان کی وجوہات بھی جائز معلوم ہوتی ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔