اسلام آباد: پاکستان کی راجدھانی اسلام آباد میں ایک بڑی ریلی میں پولیس اور ایک عدالتی افسر پر حملہ کرنے اور ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکانے کے الزامات میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ حالانکہ اس معاملے میں عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے 25 اگست تک گرفتاری سے راحت دے دی ہے۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور فیصل چودھری نے ایک عوامی ریلی میں ایک خاتون جج اور سینئر پولیس افسران کو ’دھمکی‘ دینے کے لئے درج دہشت گردی کے معاملے میں عبوری ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی تھی۔ واضح رہے کہ 20 اگست کو اسلام آباد میں تقریر کے طور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کو قابل اعتراض زبان کا استعمال کرنے اور دھمکی دینے کے الزام میں عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ ان پر انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس، ڈپٹی آئی جی اسلام آباد پولیس کو بھی دھمکانے کا الزام ہے۔
عمران خان کو پاکستان کی مرکزی جانچ ایجنسی ایف آئی اے (FIA) دو بار غیر قانونی فنڈنگ معاملے کی جانچ میں شامل ہونے کے لئے سمن بھیج چکی تھی۔ ایف آئی اے کے ذریعہ پہلا سمن 17 اگست کو بھیجا گیا تھا۔ وہیں جانچ میں شامل نہ ہونے پر انہیں تیسرا سمن 19 اگست کو بھیجا گیا تھا۔ اس سمن میں بھی شامل نہ ہونے کے بعد عمران خان کے خلاف ایف آئی اے تیسرا سمن بھیج کر انہیں گرفتار کرسکتی ہے۔
پی ٹی نے گرفتاری پر وارننگ دیعمران خان کی گرفتاری پر وارننگ دیتے ہوئے پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان ان کی پارٹی کی ریڈ لائن ہے۔ انہیں گرفتار کرنے پر حکومت کو بے حد سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی پی ٹی آئی پہلے ہی دے چکی ہے۔ حکومت نے عمران خان کی تقاریر پر بھی روک لگائی ہوئی ہے۔ ٹی وی چینل سمیت یو ٹیوب پر بھی عمران خان کی تقریر راست طور پر نشر نہیں کی جا رہی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔