نئی دہلی: امریکہ اور NATO افوج کے واپسی کے درمیان افغانستان (Afghanistan) میں تیزی سے حالات بدل رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ملک کے تقریباً دو تہائی حصے پر طالبان (Taliban) نے پھر سے قبضہ کرلیا ہے۔ اس درمیان پاکستان نے بھی اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ خبر ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے طالبان کو حکم دیا ہے کہ وہ افغانستان میں ہندوستان کی جائیداد کو نشانہ بنائے۔ واضح رہے کہ ان دنوں پاکستان کے بھی کئی جنگجو طالبان کے ساتھ مل کر افغانستان کی حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق، پاکستان نے طالبان کے جنگجووں کو ہندوستان کی جائیداد کو برباد کرنے کے لئے خاص احکامات دیئے ہیں۔ دراصل پاکستان نہیں چاہتا ہے کہ افغانستان میں ہندوستان کے اچھے کاموں کی نشانی رہے۔ ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں جنگ کے میدان میں تقریباً 10 ہزار پاکستانی اتر گئے ہیں۔ یہ کھلے عام طالبان کی حمایت کر رہے ہیں۔
حالات پر ہندوستان کی نظرمیڈیا رپورٹس کے مطابق، حقانی نیٹ ورک سمیت پاکستان حامی اسلامی دہشت گردی گروپ سالوں سے وہاں ہندوستان کے خلاف بے حد سرگرم ہے۔ ہندوستانی ایجنسیاں کابل ہوائی اڈے پر بھی حالات پر قریب سے نظر رکھ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ایئر پورٹ امریکی سیکورٹی میں نہیں رہنے والا ہے۔ بگرام ہوائی اڈے سمیت امریکیوں کے قبضے والے کئی ہوائی علاقے اب طالبان کے ساتھ چل رہے اقتدار کے جدوجہد کے سبب خالی ہو گئے ہیں۔
کیا ہے افغانستان میں ہندوستانی سرمایہ کاری کا مستقبل؟واضح رہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں ہندوستان نے افغانستان میں کافی بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ ہندوستان نے یہاں اہم شاہراہوں، باندھوں، بجلی لائنوں اور سب اسٹیشنوں، اسکولوں اور اسپتالوں کی تعمیر کی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، ہندوستان نے یہاں 3 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان پروجیکٹس میں سلمان ڈیم، زرانز- دیلارام ہائی وے، پارلیمنٹ اور محکمہ صحت سے متعلق پروجیکٹ شامل ہیں۔ نومبر 2020 میں جینیوا میں افغانستان کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ یہاں کے 34 صوبوں میں ہندوستان کے 400 سے زیادہ پروجیکٹس ہیں، لیکن اب ان تمام پروجیکٹس کا مستقبل بیچ میں ہی لٹک گیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔