اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Pakistan News: ’میچ فکسنگ‘ کی طرح ہی ‘بینچ فکسنگ‘ بھی جرم، کیوں ایسا کہہ رہی پاکستانی حکومت؟

    Pakistan News: وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شریف نے ہفتہ کے روز پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا۔ اس سے ایک دن پہلے انہوں نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے الیکشن میں ڈرامائی حادثہ کے درمیان صرف تین ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی، جب ایوان کے نائب صدر دوست محمد مزاری نے ان کے حریف امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے 10 اہم ووٹوں کو خارج کردیا تھا۔ تنازعہ اسی کی وجہ سے ہے۔

    Pakistan News: وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شریف نے ہفتہ کے روز پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا۔ اس سے ایک دن پہلے انہوں نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے الیکشن میں ڈرامائی حادثہ کے درمیان صرف تین ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی، جب ایوان کے نائب صدر دوست محمد مزاری نے ان کے حریف امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے 10 اہم ووٹوں کو خارج کردیا تھا۔ تنازعہ اسی کی وجہ سے ہے۔

    Pakistan News: وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شریف نے ہفتہ کے روز پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا۔ اس سے ایک دن پہلے انہوں نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے الیکشن میں ڈرامائی حادثہ کے درمیان صرف تین ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی، جب ایوان کے نائب صدر دوست محمد مزاری نے ان کے حریف امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے 10 اہم ووٹوں کو خارج کردیا تھا۔ تنازعہ اسی کی وجہ سے ہے۔

    • Share this:
      اسلام آباد: پاکستان (Pakistan News) میں برسراقتدار اتھاد کے اعلیٰ لیڈران نے پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ کے دوبارہ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ میں پیر کے روز عدم اعتماد ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میچ فکسنگ‘ کی طرح ہی ‘بینچ فکسنگ‘ بھی جرم ہے۔ لیڈران نے عدالت سے گزارش کی کہ وہ یکطرفہ فیصلے لینے کے لئے مخصوص پی ایم ایل-این مخالف بینچ تشکیل کرنے سے بچے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اور اسے کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔

      برسراقتدار لیڈران نے سپریم کورٹ کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کو اس جگہ نہ لے جائیں، جہاں لوگ اداروں کے خلاف بغاوت کردیں۔ لیڈران نے کہا کہ حکومت کو سپریم کورٹ کی موجودہ بینچ سے کسی انصاف کی امید نہیں ہے اور مکمل بینچ تشکیل کرنے کا مطالبہ دوہرایا۔

      مریم نواز نے کہا- اداروں کا احترام اندر سے ہوتا ہے، باہر سے نہیں

      پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کی نائب صدر مریم نواز، وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے لیڈر بلاول بھٹو زرداری، جمعیۃ علمائے اسلام (ایف) کے لیڈر مولانا فضل الرحمن اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کیا۔ یہ پریس کانفرنس پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حمزہ شہباز کے دوبارہ الیکشن پر عدالت عظمیٰ میں اہم سماعت سے پہللے کی گئی ہے۔

      حکومت مخالف ججوں کو بینچ میں شامل کرنے کا الزام

      پی ایم ایل-این کی نائب صدر نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں کئی معزز ججوں کی تقرری کی گئی تھی اور سوال کیا کہ وہ پی ایم ایل-این کے معاملوں کی سماعت میں شامل کیوں نہیں ہیں؟ انہوں نے کہا، ’ایک یا دو جج جو ہمیشہ سے پی ایم ایل-این مخالف اور حکومت مخالف رہے ہیں، انہیں بار بار بینچ میں شامل کیا جاتا ہے‘۔ مریم نواز نے کہا کہ ’بینچ فکسنگ‘ بھی ‘میچ فکسنگ‘ جیسا ہی جرم ہے۔ پی ایم ایل-این لیڈر نے سپریم کورٹ سے اس موضوع پر از خود نوٹس لینے کو کہا۔

      کس معاملے پر شروع ہوا ہنگامہ؟

      پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شریف نے ہفتہ کو پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔ اس سے ایک دن پہلے انہوں نے اسمبلی میں وزیر اعلیٰ عہدے کے لئے ہوئے الیکشن میں ڈرامائی حادثہ کے درمیان صرف تین ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی، جب ایوان کے نائب صدر دوست محمد مزاری نے ان کے حریف امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے 10 اہم ووٹوں کو خارج کردیا تھا۔ پنجاب کی 368 رکنی اسمبلی میں حمزہ شریف کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ-نواز کو 179 ووٹ ملے، جبکہ پرویز الٰہی کی پارٹی کو 176 ووٹ حاصل ہوئے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: