اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان میں عمران خان کا آزادی مارچ ہوا پرتشدد، حامیوں نے میٹرو اسٹیشن پھونکا، اور جلا ڈالی گاڑیاں،Imran Khan بولے، انشااللہ۔۔۔۔۔۔

    Youtube Video

    PTI Imran Khan Azadi March: ہزاروں کی تعداد میں جمع پی ٹی آئی کے حامیوں کا یہ ہجوم جب دیر رات پاکستان کی دارالحکومت میں داخل ہوا تو ایک طویل جام لگ گیا تھا۔ تاہم داخلے سے پہلے بہت زیادہ تشدد ہوا تھا۔ اسلام آباد میں عمران خان کے حامیوں نے میٹرو سٹیشن کو آگ تک لگا ڈالی ۔

    • Share this:
      اسلام آباد۔ پاکستان میں سیاسی ہلچل ایک بار پھر شدت اختیار کر گئی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان اپنے حامیوں کے ساتھ الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہو چکے ہیں۔ عمران خان کے اس آزادی مارچ کو روکنے کے لیے پاکستانی حکومت نے اسلام آباد کو ریڈ زون قرار دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزارت داخلہ نے سکیورٹی کے پیش نظر فوج کی تعیناتی کی ہدایت دی ہے۔

      ہزاروں کی تعداد میں جمع پی ٹی آئی کے حامیوں کا یہ ہجوم جب دیر رات پاکستان کی دارالحکومت میں داخل ہوا تو ایک طویل جام لگ گیا تھا۔ تاہم داخلے سے پہلے بہت زیادہ تشدد ہوا تھا۔ اسلام آباد میں عمران خان کے حامیوں نے میٹرو سٹیشن کو آگ تک لگا ڈالی ۔


      پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے حامیوں کے ساتھ ڈی چوک کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ فی الحال حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ان کی ترجیح سرکاری عمارتوں کی حفاظت ہے۔

      پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کو روکنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) Pakistan Muslim League (N) کے کارکنوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کئی سڑکیں بلاک کر دی ہیں۔

      عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مطالبہ کر رہی ہے کہ شہباز شریف کی 13 پارٹیوں کی گٹھ بدنھن حکومت فوری طور پر استعفیٰ دے۔ کیئر ٹیکر حکومت بنے اور جلد از جلد انتخابات کرائے جائیں۔ ویسے تو پارلیمنٹ کی مدت اگلے سال اگست تک ہے۔
      پرتشدد مظاہروں کے دوران بدھ کو عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے کئی حامیوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حامی ہزاروں مطالبات لے کر سڑکوں پر نکل آئے۔ لیکن اقتدار پر قابض شہباز حکومت کو یہ ناگوار گزرا۔
      عمران خان کے حامیوں کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ آنسو گیس کے گولے داغے گئے، لاٹھی چارج کیا گیا۔ جواب میں مشتعل حامیوں نے بھی پتھراؤ کیا۔ ساتھ ہی سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

      24 مئی کو پاکستان پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا تھا۔ پی ٹی آئی کے یہ کارکن پاکستان میں قبل از وقت عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد تک ایک منصوبہ بند مظاہرہ کر رہے تھے جس کے بعد پاکستان پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

      حکمران جماعت کی لیڈر مریم نواز نے عمران کے آزادی مارچ کی تنقید کی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے کہنے پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکن تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پرامن احتجاج کی اجازت دی ہے، لیکن اسے نہیں مانا جا رہا۔

      پاکستان حکومت نے کئی مقامات پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، تاکہ لوگوں کو بڑی تعداد میں جمع ہونے سے روکا جا سکے۔ لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ کئی اہم سڑکوں پر ٹریفک روک دی گئی ہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔

      پنجاب کے ہوم سیکرٹری سید علی مرتضیٰ نے صحافیوں کو بتایا کہ سب سے بڑے صوبے میں امن برقرار رکھنے میں پولیس کی مدد کے لیے نیم فوجی رینجر کو بلایا گیا ۔ پنجاب کے دیگر اضلاع سے 4 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو اسلام آباد بلایا گیا ہے۔

      منگل کو پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ پر ان کی حکومت گرانے کا الزام لگایا تھا۔ شہباز شریف حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ان چوروں نے ملک پر قبضہ کر رکھا ہے۔ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ اور فوج سچ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: