پاکستانی پارلیمنٹ میں عمران خان کےضمن میں بہت جلدہوسکتےہیں اہم فیصلہ، ملکی سیاست پرکیسےپڑےگااثر؟

عمران خان

عمران خان

عمران خان کے حامیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں نے 220 ملین آبادی کے جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک میں سیاسی عدم استحکام کا ایک نیا دور لایا ہے، جو کہ ایک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان (Imran Khan) کی طرف سے طویل عرصے سے حکومت کی مخالفت کے درمیان پاکستان کی پارلیمنٹ بدھ کے روز ایک خصوصی مشترکہ اجلاس میں ریاست کے اختیارات کو نافذ کرنے کے لیے اہم فیصلے کرنے کرسکتی ہے۔ اس کے لیے وہ بہت جلد اجلاس کرنے والی ہے۔ سابق کرکٹ اسٹار عمران خان 2018 سے 2022 تک پاکستان کے وزیر اعظم تھے، جب انہیں پارلیمانی ووٹنگ میں عہدے سے ہٹا دیا گیا؛ تب سے وہ نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اپنے کیس کو دبانے کے لیے ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

    ان کے حامیوں کی حالیہ دنوں میں کئی بار پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں کیونکہ حکام ان کے خلاف لائے گئے مختلف مقدمات کے سلسلے میں انہیں عدالت میں پیش ہونے پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر کے دفتر نے بدھ کو مشترکہ اجلاس بلانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے کہا کہ حکمران اتحاد نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اہم فیصلے کرے۔

    اے پی پی نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے اجلاس کی رپورٹنگ کرتے ہوئے شرکاء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے بلکہ عسکریت پسندوں کا ایک گروہ ہے، اسے ریاست کے خلاف کسی بھی باقابل برداشت عمل کرنے پر بخشا نہیں جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    شہباز شریف نے عمران خان کے نئے انتخابات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس سال کے آخر میں شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا، جب عمران خان کے حامی مشرقی شہر لاہور میں ان کی تازہ ترین ریلی کے لیے جمع ہیں۔

    عمران خان کے حامیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں نے 220 ملین آبادی کے جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک میں سیاسی عدم استحکام کا ایک نیا دور لایا ہے، جو کہ ایک شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: