اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پیشاور مسجد دھماکے سے بیحد کمزور لگ رہا پاکستان، دہشت گردوں کو قابو پانے میں طالبان سے مانگی مدد

     ٹی ٹی پی حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہی ہے جس میں حالیہ پشاور مسجد دہشت گردانہ حملہ بھی شامل ہے۔ پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان پر لگام لگانے کے لیے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ سے مدد مانگی ہے۔

    ٹی ٹی پی حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہی ہے جس میں حالیہ پشاور مسجد دہشت گردانہ حملہ بھی شامل ہے۔ پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان پر لگام لگانے کے لیے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ سے مدد مانگی ہے۔

    ٹی ٹی پی حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہی ہے جس میں حالیہ پشاور مسجد دہشت گردانہ حملہ بھی شامل ہے۔ پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان پر لگام لگانے کے لیے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ سے مدد مانگی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | Afghanistan, Pakistan
    • Share this:
      پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان پر لگام لگانے کے لیے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ سے مدد مانگی ہے۔ یہ بات ہفتہ کو ایک میڈیا رپورٹ میں کہی گئی۔ ٹی ٹی پی حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہی ہے جس میں حالیہ پشاور مسجد دہشت گردانہ حملہ بھی شامل ہے۔ پاکستان کو نہ صرف ملک کے صوبہ خیبرپختونخوا بلکہ بلوچستان اور پنجاب کے شہر میانوالی میں بھی دہشت گردی کے ایک بھیانک مسئلے کا سامنا کررہا ہے۔ اس شہر کی سرحد شورش زدہ صوبہ خیبر پختونخوا سے ملتی ہے۔

      طالبان کے ایک خودکش بمبار نے پیر کو پشاور کی ایک مسجد میں نماز عصر کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 101 افراد جاں بحق ہوئے اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ایکسپریس ٹریبیون اخبار کے مطابق جمعہ کو ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت نے ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کے لیے افغان طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ سے مداخلت کرنے کا فیصلہ کیا۔

      رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کے اجلاس میں شریک پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پشاور مسجد حملے کے اصل سازش کرنے والے افغانستان میں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو اپنے افغان ہم منصبوں کے ساتھ اٹھائے گی۔

      شہباز شریف نے قتل عام کو روکنے میں ناکامی کی بات کی۔
      پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو پشاور کے قتل عام کو روکنے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کیا اور اس لعنت سے نمٹنے کے لیے "قومی اتحاد" پر زور دیا۔

      میٹنگ میں شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی میدان میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کی یہ کارروائی سکیورٹی چیک پوسٹ کو توڑ کر مسجد تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔ ہمیں حقائق کو تسلیم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔

      سری لنکا اور پاکستان کے بعد تنگ حال ہوا بنگلہ دیش، جانئے کیا ہے وجہ

      اب بغیر شادی کئے بھی بچہ پیدا کر سکیں گے جوڑے، اس ملک نے بنایا عجیب و غریب قواعد، جانئےوجہ
      خودکش حملہ آور کی شناخت
      دریں اثنا، پاکستانی حکام نے ڈی این اے کے نمونوں کے ذریعے خودکش حملہ آور کی شناخت کر کے پشاور مسجد حملے کی تحقیقات میں ایک "اہم پیش رفت" کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا ہے اور تفتیش کار حملہ آور کے خاندان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

      ٹی ٹی پی نے گزشتہ سال نومبر میں جون 2022 میں حکومت کے ساتھ غیر معینہ جنگ بندی کو واپس لے لیا تھا اور اپنے عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کا حکم دیا تھا۔
      دہشت گرد تنظیم نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکمران اتحاد نے عسکریت پسندوں کے خلاف سخت اقدامات جاری رکھے تو وہ وزیر اعظم نواز شریف کی مسلم لیگ ن اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کو نشانہ بنائیں گے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ ٹی ٹی پی کے القاعدہ کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: