پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر ہوئے حملے کے معاملے میں پولیس نے تیسرے دن بھی قتل کی سازش کے الزام میں کیس درج نہیں کیا ہے۔ اسے لے کر عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا، پولیس پاکستان کے وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے خلاف کیس درج کرنے کو تیار ہے، لیکن میجر جنرل فیضل نصیر کے خلاف شکایت نہیں لینا چاہتی۔
صدر عارف علوی عمران سے ملنے پہنچے ادھر، صدر عارف علوی ہفتہ دیر رات عمران سے ملنے لاہور پہنچے۔ انہوں نے عمران خان اور حکومت کے درمیان صلح کے لیے ثالثی کی تجویز رکھی ہے۔ علوی نے کہا کہ ملک اقتصادی محاذ پر نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں ملک میں سیاسی عدم استحکام کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔ ملک کے مفاد میں انہوں نے حکومت اور عمران کے درمیان ثالثی کی تجویز رکھی ہے، تا کہ ملک سے جڑے بڑے مدعوں پر دونوں فریق کے درمیان عام اتفاق رائے بن سکے۔ حالاکہ، پارٹی سربراہ عمران خان لگاتار وزیراعظم، وزیر داخلہ اورمیجر جنرل فیضل کے استعفے پر بضد ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے پاس پختہ ثبوت ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر نے 2011 میں پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کی طرح مذہبی کٹرووادیوں کے ہاتھوں ان کے قتل کی سازش رچی۔
حالانکہ، لاہور پویس نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ انہیں ابھی تک اس تعلق سے کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق، عمران خان کے رشتہ دار اور وکیل حسن نیاجی نے پولیس کو شکایت دی تھی، لیکن پولیس نے انہیں اس کی کوئی رسید نہیں دی۔ جب کہ پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ فوج کی طرف سے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کررہی ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔