اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان پولیس نے عمران خان اور ان کے قریبی قریشی کے خلاف درج کیے نئے کیسیز،لگائے یہ سنگین الزام

    پاکستان پولیس نے عمران خان اور ان کے قریبی قریشی کے خلاف درج کیے نئے کیسیز،لگائے یہ سنگین الزام

    پاکستان پولیس نے عمران خان اور ان کے قریبی قریشی کے خلاف درج کیے نئے کیسیز،لگائے یہ سنگین الزام

    عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو تھانہ کھنہ اور بہارہ کہو میں درج ایف آئی آر میں پی ٹی آئی کارکنوں کی کارروائی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Islamabad
    • Share this:
      پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے دہشت گردی سے متعلقہ تین الگ الگ کیسیز میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی اائی) کے صدر عمران خان اور ان کے قریبی معاون شاہ محمود قریشی سمیت درجنوں حامیوں کے خلاف کیسیز درج کیے ہیں۔ پاکستانی اخبار ڈان نے یہ اطلاع دی۔

      اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی لیڈروں، کارکنوں اور حامیوں کے خلاف دہشت گرد مخالف ایکٹ سمیت مختلف الزامات میں چار الگ الگ کیسیز درج کیے اور دو درجن سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا۔ یہ نئے معاملے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب عمران خان پہلے سے ہی توشہ خانہ معاملے میں غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ کا سامنا کررہے ہیں۔

      ڈان کی رپورٹ کے مطابق، بھارا کاہو تھانے میں درج ایف آئی آر میں حامد زماں کیانی، نسیم عباسی، شیخ لیاقت اور چودھری طارق سمیت 40 نامعلوم افراد پر شہر میں اتھل پتھل کی حالات پیدا کرنے اور 21 (آئی) (مدد کرنے اور اکسانے) کے ساتھ ساتھ دفعہ 341 ، 353، 186، 506 اور بھی کئی دفعات کے تحت کیسیز درج کیے گئے ہیںَ بھرا کاہو ، کھنہ اور ترنول تھانے میں یہ کیسیز درج کیے گئے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:

      دہشت گردی کی آگ میں خود جھلس گیا پاکستان، مرنے والوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ

      یہ بھی پڑھیں:

      عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو تھانہ کھنہ اور بہارہ کہو میں درج ایف آئی آر میں پی ٹی آئی کارکنوں کی کارروائی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، شکایت کنندگان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے دکانداروں کو دھمکیاں دیں اور دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: