بے نظیربھٹو قتل کیس میں عدالتی فیصلہ کو چیلنج کرے گی پی پی پی ، اصل قاتلوں کو گرفت میں نہ لینے کا الزام
پولس اہل کاروں کو گرفتار کرنے اوراصل قاتلوں کو گرفت میں نہ لینے کے استدلال کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی نے جہاں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو مسترد کر دیا
- UNI
- Last Updated: Sep 02, 2017 05:47 PM IST

پولس اہل کاروں کو گرفتار کرنے اوراصل قاتلوں کو گرفت میں نہ لینے کے استدلال کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی نے جہاں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو مسترد کر دیا
اسلام آباد: پولس اہل کاروں کو گرفتار کرنے اوراصل قاتلوں کو گرفت میں نہ لینے کے استدلال کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی نے جہاں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کو مسترد کر دیا وہیں سابق صدر اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پرسوں بےنظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا تھا اور اسی فیصلے میں پانچ گرفتار ملزمان کو بری اورسابق سٹی پولیس افسر خرم شہزاد اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس سعود عزیز کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔
نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت میں انہوں نےیہ کہتے ہوئے کہ وہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلے پر مطمئن نہیں الزام لگا یا کہ سابق وزیر اعظم کے قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جج صاحبان کو خوفزدہ کیا گیاتھا۔ زرداری کے کہا کہ بہرحال فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے سے پہلے پیپلز پارٹی کے وکلاء سے مشاورت کی جائے گی۔ آصف علی زرداری کے بچوں نے بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کردیا تھا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیس کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے، قاتلوں کی رہائی صرف ناانصافی ہی نہیں بلکہ خطرناک بھی ہے ۔ پارٹی ازالے کے لئے قانونی صورتوں پر غور کرے گی۔
بلاول کی ہمشیرہ آصفہ بھٹو زرداری نے بھی اپنی والدہ کے قتل کیس کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔انہوں نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ ملزمان کو سزا تو ہوئی لیکن اصلی قاتل اب بھی آزاد ہیں۔ ’انصاف اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک پرویز مشرف اپنے جرائم کا حساب نہیں دے دیتے۔‘ بلاول کی دوسری ہمشیرہ بختاور کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا لیکن اصل دہشت گردوں کو بری کردیا گیا جو شرمناک بات ہے۔