کراچی۔ پاکستان میں بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں protests against energy bill سے بھڑکے لوگوں نے کراچی سمیت کئی شہروں میں کھل کر اپنے غصے کا اظہار کیا اور احتجاج کیا۔ کراچی کے ضلع کورنگی اور کراچی کے علاقوں میں جمعرات کو مظاہرین نے کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا، بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف زبردست مظاہرے کئے۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق کراچی کے علاقوں میں مظاہرین نے احتجاج کیا اور کے الیکٹرک کے دفتر کے فرنیچر کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بلوں میں اضافے اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کردیا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ناراض کئی مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے اور ٹائر جلا کر ٹریفک کو روک دیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی کے بڑھائی گئی قیمتیں ان کی استطاعت سے باہر ہیں۔
پاکستان میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے خلاف پیر کو پیشاور میں بھی کئی مقامات پر مظاہرے کیے گئے۔ لوگوں نے الیکٹرک سپلائی کمپنی کے دفتر کے سامنے جمع ہو کر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ پاکستان میں بجلی کا بحران بدستور برقرار ہے۔ گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت ملک کو درپیش توانائی کے بڑے بحران کے خاتمے کے لیے رکے ہوئے پاور پلانٹس کو دوبارہ چلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
لاش کے واسطے Gold کی کار! ڈیزائن دیکھ کر حیران ہوئے لوگ، دیکھ کر آپ کے بھی اڑ جائیں گے ہوشIS دہشت گرد سے پوچھ۔گچھ کیلئے ہندستانی تحقیقاتی ٹیم ماسکو روانہ
پاکستان میں بجلی کی پیداوار کے لیے ایل این جی پر بڑھتے ہوئے انحصار کی وجہ سے بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں تیزی سے کمی کے باعث پاکستان کو بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی ایل این جی کی قیمت ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ایل این جی کی فراہمی کے لیے پاکستان کے قطر کے ساتھ طویل مدتی سپلائی کے دو بڑے معاہدے ہیں۔ پہلی ڈیل 2016 میں ہوئی تھی اور دوسری 2021 میں ہوئی تھی۔ اس کے باوجود ملک میں بجلی کی مانگ کو پورا کرنا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔