ستلج میں پاکستان نے چھوڑا لاکھوں لیٹرزہریلا پانی، ہندوستان کے کئی گاؤوں میں سنگین بیماری کا خطرہ
پاکستان حال ہی میں ستلج ندی کا لاکھوں لیٹرزہریلا پانی چھوڑا ہے، ہندوستانی علاقے کے کئی گاؤوں میں اس پانی کے سبب بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Aug 26, 2019 10:40 PM IST

ستلج میں پاکستان نے چھوڑا لاکھوں لیٹرزہریلا پانی
کشمیرکےموضوع پربہت رونےگانے کےبعد بھی کسی بھی ملک یا ادارہ کا ساتھ نہ ملنےکے بعد اب پاکستان ناپاک حرکتوں پراترآیا ہے۔ پاکستان نےاپنی حرکتوں سے ہندوستان کونقصان پہنچانےکی کوششیں شروع کردی ہیں۔ دراصل پاکستان نے پنجاب سےمتصل بین الاقوامی سرحد کے پاس بنی کئی ٹینریوں سے ہزاروں لیٹرزہریلا اورآلودہ پانی ستلج ندی میں چھوڑا ہے۔ اس سے ہندوستانی علاقے میں ستلج کا باندھ ٹوٹ گیا ہے۔
وہیں گندے پانی کوپینےاوراستعمال کرنےسے سرحد کےآس پاس کےعلاقے والےگاؤں میں مقامی شہریوں پرسنگین بیماریوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ پاکستان نےاچانک اتنی بڑی مقدار میں پانی ستلج میں چھوڑا ہے، جس سے پنجاب کےفیروزپورضلع کےٹینڈی والا گاؤں میں ستلج کا پشتہ ٹوٹ گیا۔ اس حادثہ سےعلاقے میں سیلاب جیسے حالات ہوگئے۔
کسانوں کی فصلوں اورگاوں والوں کی صحت کوہورہا ہے نقصان
واضح رہےکہ ستلج پنجاب میں پاکستان کی طرف سےہوکرآتی ہے۔ حالانکہ پہلے وہ ہندوستان سے ہی پاکستانی سرحد میں جاتی ہے۔ ستلج کا دوبارہ ہندوستان میں داخلہ ٹینڈی والا کے راستےہوتا ہے۔ تاہم اب چھوڑے گئے پاکستانی ٹینریوکے پانی سےنہ صرف کسانوں کی فصلوں بلکہ ان کی صحت کوبھی کافی نقصان ہورہا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نےسیلاب جیسی صورتحال کے سبب پشتےکوہندوستانی فوج کی مدد سے مزید مضبوط بنانےکےاحکامات دیئےتھے۔ بھلےہی فوج کی کوششوں سے پشتہ صحیح ہوگیا ہو، لیکن زہریلے پانی کے سبب فیروزپورکےتمام گاؤوں پربیماریوں کا خطرہ منڈرا رہا ہے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ نےاتوارکوہوئی ایک ہائی پروفائل میٹنگ میں ریاست کے پرنسپل سکریٹری (آبی وسائل) کوٹینڈی والا گاؤں کےپشتوں کومزید مضبوط کرانےاورصورتحال سے پوری طرح محتاط رہنے کےکےلئےکہا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ وزیراعلیٰ نےفیروزپورکےڈی سی چندرگینڈ کواین ڈی آرایف کی ٹیموں کوتیاررکھنےکوبھی کہا ہے۔ گینڈ نے صورتحال کا جائزہ لینےکے بعد وزیراعلیٰ کوبتایا کہ ماکھواورحسینی والا گاؤوں کے500 سے زیادہ لوگوں کومحفوظ مقامات پرپہنچایا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ 630 لوگوں کوطبی امداد بھی دی گئی ہے۔ ڈی سی نےکہا کہ ہندوستان سےستلج میں جتنا پانی جارہا ہے، واپسی میں اسے دوگنا آلودہ پانی پاکستان کی طرف سےہندوستانی علاقوں میں چھوڑا جا رہا ہے۔