اپنا ضلع منتخب کریں۔

    میزائل والے واقعہ سے ’خوف‘ میں پاکستان، کہا-کورٹ آف انکوائری کافی نہیں، ہندوستان سے کی یہ مانگ

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کے بعد اندرونی عدالتی تحقیقات کا ہندوستانی فیصلہ کافی نہیں ہے۔ پاکستان واقعے سے متعلق حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کے بعد اندرونی عدالتی تحقیقات کا ہندوستانی فیصلہ کافی نہیں ہے۔ پاکستان واقعے سے متعلق حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کے بعد اندرونی عدالتی تحقیقات کا ہندوستانی فیصلہ کافی نہیں ہے۔ پاکستان واقعے سے متعلق حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

    • Share this:
      اسلام آباد: پاکستان نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ وہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں گرنے والے میزائل کی ’حادثاتی فائرنگ‘ پر ہندوستان کی ’آسان وضاحت‘ سے مطمئن نہیں ہے۔ پاکستان نے واقعے سے متعلق درست حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کے پریس انفارمیشن آفس کے دفاعی یونٹ کے پریس بیان کا نوٹس لیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے 9مارچ کو پاکستانی حدود میں گرنے والے ہندوستانی میزائل کے ’تکنیکی خرابی‘ کی وجہ سے ’حادثاتی طور پر فائر‘ کو لے کر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ایک اعلیٰ سطحی ’کورٹ آف انکوائری‘ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      India-Pakistan: پاکستان میں غلطی سے داخل ہوا میزائل، ہائی لیول کورٹ آف انکوائری کاحکم جاری

      پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ واقعہ جوہری ماحول میں حادثاتی یا غیر مجاز میزائل لانچوں کے خلاف حفاظتی پروٹوکول اور تکنیکی تحفظات کے حوالے سے کئی بنیادی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ اس نے کہا، ’اس طرح کے سنگین معاملے کو ہندوستانی حکام کی طرف سے پیش کردہ آسان وضاحتوں سے حل نہیں کیا جا سکتا۔‘ انہوں نے کہا کہ کچھ سوالات کے جوابات درکار ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      ہندوستان سے رافیل کامقابلہ کرنے کے لئے پاک کوچین سے ملاJ-10Cفائٹرجیٹ،دیکھیے کون کتناطاقتور

      کورٹ آف انکوائری کرانے کا ہندوستانی فیصلہ ناکافی
      پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کے بعد اندرونی عدالتی تحقیقات کا ہندوستانی فیصلہ کافی نہیں ہے۔ پاکستان واقعے سے متعلق حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے، ’ہندوستان کو حادثاتی میزائل لانچ کو روکنے کے لیے اقدامات اور طریقہ کار اور اس واقعے کے خاص حالات کی وضاحت کرنی چاہیے۔‘ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان واضح طور پر پاکستانی حدود میں گرنے والے میزائل کی نوعیت اور تفصیلات بتائے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: