اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ایون فیلڈ بدعنوانی معاملے میں نواز شریف کو راحت، نیب کی رپورٹ خارج

     سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ بدعنوانی معاملہ میں شریف خاندان کی سزا معطل کئے جانے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی۔

    سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ بدعنوانی معاملہ میں شریف خاندان کی سزا معطل کئے جانے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی۔

    سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ بدعنوانی معاملہ میں شریف خاندان کی سزا معطل کئے جانے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      ایون فیلڈ بدعنوانی معاملے میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کو پیر کے دن سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں شریف خاندان کی سزا معطل کئے جانے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی صدارت والی پانچ ر کنی بنچ نے ایون فیلڈ بدعنوانی معاملے میں شریف خاندان کی سزا معطل کئے جانے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا۔ اس معاملے میں نیب عدالت نے نواز شریف کو 11 سال، ان کی بیٹی مریم کو آٹھ برس اور داماد صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔


      اسلام آباد ہائی کورٹ نے 9 ستمبر کو شریف اور ان کے خاندان کے لوگوں کی سزا معطل کردی تھی۔ نیب عدالت نے 6 جولائی کو اس معاملے میں سزا سنائی تھی۔ چیف جسٹس کی صدارت میں جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم کو برابر کرتے ہوئے نیب کی اس معاملے میں شریف کی ضمانت کو خارج کرنے کی عرضی کو رد کردیا۔


      جیو کے مطابق نیب کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ نیب ’ضمانت خارج کرنے کی بنیاد‘ پیش کرنے میں ناکام رہا۔ بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ضمانت منظور کرنے کے اپنے حقوق کا غلط استعمال نہیں کیا ہے۔ اسی مہینے پاکستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے جارہے جسٹس سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ عارضی ہے اور سپریم کورٹ اس میں مداخلت نہیں کرے گی۔


      جسٹس کھوسہ نے کہا ہے کہ ’’ نواز شریف پہلے ہی جیل میں ہیں، جنہوں نے ضمانت کا غلط استعمال نہیں کیا اور شنوائی کے دوران عدالت میں باقاعدگی کے ساتھ حاضر ہوتے رہے‘‘۔

      First published: