اسلام آباد: پاکستان کی اینٹی ٹیرر کورٹ نے جمعہ کو دہشت گرد حافظ سعید کو 31 سال کی جیل کی سزا سنادی ہے۔ عدالت نے حافظ سعید پر 3 لاکھ 40 ہزار روپئے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ یہ سزا ٹیرر فنڈنگ سے جڑے دو معاملوں میں سماعت کے بعد دی گئی ہے۔ امریکہ نے حافظ سعید کو عالمی دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔ امریکہ نے اس پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام اعلان کر رکھا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ آزادی سے پاکستان میں گھومتا رہا ہے اور عوامی طورپر جلسوں سے خطاب کرتا رہا ہے۔ سال 2008 میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی تجویز کے تحت اسے دہشت گردی کے طور پر فہرست بند کیا ہے۔ ممبئی حملے (Mumbai Attack) کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کئی دہشت گردانہ سرگرمویں میں شامل رہا ہے۔
حافظ سعید کی قیادت والی تنظیم جماعت الدعوۃ کے تار دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہندوستان میں بھی حافظ سعید پر این آئی اے کورٹ نے الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے۔ مارچ 2022 میں ٹیرر فنڈنگ معاملے میں این آئی اے عدالت نے لشکر طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید اور حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح الدین سمیت جموں وکشمیر کے علیحدگی پسند لیڈروں یٰسین ملک، شبیرہ شاہ، مسرت عالم سمیت 15 لوگوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں روک تھام قانون کی تحت مختلف دفعات کے تحت الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے۔ لشکر کے ساتھ اپنے رشتے اور 2008 کے ممبئی حملے کو لے کر حافظ سیع ہندوستان کے لئے موسٹ وانٹیڈ دہشت گرد ہے۔ این آئی اے کی موسٹ وانٹیڈ لسٹ میں حافظ سعید کا بھی نام شامل ہے اور ہندوستان نے اس کی تنظیم کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر ممنوع کیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔Imran Khan کو اجتماعی استعفیٰ کا مشورہ، رات 10 بجے پاکستانی عوام سے کریں گے خطابپاکستان میں بھی جماعت الدعوۃ پر پابندی عائد ہے، لیکن اس پر جہاد کے لئے پیسہ جمع کرنے کا الزام ہے۔ اس کا سربراہ حافظ سعید کھلے عام جہاد کے لئے لوگوں کو اکساتا بھی ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے فوراً بعد دسمبر 2008 میں جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ ممبئی حملوں کے بعد حافظ سعید کو بین الاقوامی دباو کو دیکھتے ہوئے چھ ماہ سے کم وقت تک نظربند رکھا گیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اسے 2009 میں رہا کردیا گیا تھا۔
یکم جولائی 2006 کے ممبئی ٹرین دھماکوں کے بعد پاکستان میں پنجاب کی صوبائی حکومت نے اسے 9 اگست 2006 کو پھر گرفتار کیا اور گھر میں نظر بند رکھا، لیکن لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد 28 اگست 2006 کو ہی وہ رہا ہوگیا۔ اس کے بعد صوبائی حکومت نے اسے پھر اسی دن گرفتار کرلیا اور شیخ پورہ کے کینال گیسٹ ہاوس میں رکھا، لیکن 17 اکتوبر 2006 کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد وہ پھر رہا ہوگیا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔